دیر الزور میں امریکی افواج کے زیر استعمال گیس فیلڈ کے آس پاس کے علاقے میں دھماکے

شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
TT

دیر الزور میں امریکی افواج کے زیر استعمال گیس فیلڈ کے آس پاس کے علاقے میں دھماکے

شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)
شمالی شام کے شہر منبج میں امریکی فوجی اڈے کی فائل فوٹو (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز شام کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ دیر الزور کے دیہی علاقوں میں امریکی افواج کی بیس کے طور پر استعمال کی جانے والی کونیکو گیس فیلڈ کے آس پاس دھماکے ہوئے ہیں۔

قبل ازیں، شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ نے اطلاع دی تھی کہ ایرانی عسکریت پسندوں کے ساتھیوں نے دیر الزور کے دیہی علاقوں میں کونیکو گیس فیلڈ کے قریب گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔

رصد گاہ نے کہا کہ فیلڈ اور ابو خشب دیہات کو جوڑنے والی لائن کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں جائے حادثہ سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ جب کہ نشاندہی کی گئی کہ حادثہ میں انسانی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

بعد ازاں، رسدگاہ نے اطلاع دی کہ بین الاقوامی اتحادی افواج نے سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے ساتھ العمر آئل فیلڈ کی بیس پر مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں۔

رصدگاہ نے کہا کہ تربیت کے دوران گولہ بارود کے استعمال کے نتیجے میں بیس کے علاقے میں کئی دھماکے ہوئے اور اشارہ کیا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج نے "ایرانی ملیشیا کی قیادت کی طرف سے انہیں غزہ پر انتقامی کارروائی کے بعد بین الاقوامی اتحاد کے اہداف کو نشانہ بنانے کے عزم" کے جواب میں اپنی فوجی تربیت کو تیز کر دیا ہے۔

جمعہ-05 ربیع الثاني 1445ہجری، 20 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16397]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]