"حماس"نے دو امریکی قیدیوں کو "انسانی بنیادوں پر" رہا کر دیا

غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
TT

"حماس"نے دو امریکی قیدیوں کو "انسانی بنیادوں پر" رہا کر دیا

غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)
غزہ کی پٹی سے رہائی پانے والی دو امریکی خواتین جوڈتھ اور نٹالی رانان (اسرائیلی میڈیا)

تحریک "حماس" کی عسکری ونگ "القسام بریگیڈز" نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں زیر حراست دو خواتین قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے جاری بیان میں تصدیق کی کہ "حماس" نے دو خواتین قیدیوں جوڈتھ اور نٹالی رانان کو رہا کر دیا ہے اور نشاندہی کی کہ رہا کی جانے والی دونوں خواتین کو وسطی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے کی طرف جایا جا رہا ہے۔

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا، "ہم نے قطر کی کوششوں کے جواب میں انسانی بنیاد پر دو امریکی خواتین قیدیوں (ماں اور اس کی بیٹی) کو رہا کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "تاکہ ہم امریکی عوام اور دنیا کے سامنے ثابت کر سکیں کہ (امریکی صدر جو) بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے جو الزامات ہیں (...) یہ الزامات جھوٹے ہیں اور ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔" (...)

ہفتہ-06 ربیع الثاني 1445ہجری، 21 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16398]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]