اسرائیل کی غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
TT

اسرائیل کی غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)

فلسطینی ٹیلی ویژن نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری کی ہے۔

قبل ازیں، فلسطینی میڈیا سنٹر کا کہنا تھا کہ غزہ اور شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ دو گھنٹے سے بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔

اتوار کے روز غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 4651 ہوچکی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 14245 ہو گئی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے "فیس بک" پر کہا: جان بحق ہونے والوں میں 1873 بچے، 1023 خواتین اور 187 بزرگ شہری شامل ہیں۔ وزارت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جان بحق ہونے والوں کا 40 فیصد صرف بچے ہیں، جب کہ کل تعداد کا 70 فیصد بچے، خواتین اور بوڑھے لوگ ہیں۔

پیر-08 ربیع الثاني 1445ہجری، 23 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16400]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]