اسرائیل کی غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
TT

اسرائیل کی غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا منظر (آرکائیو - رائٹرز)

فلسطینی ٹیلی ویژن نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں القدس ہسپتال کے اطراف میں بمباری کی ہے۔

قبل ازیں، فلسطینی میڈیا سنٹر کا کہنا تھا کہ غزہ اور شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ دو گھنٹے سے بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔

اتوار کے روز غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 4651 ہوچکی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 14245 ہو گئی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے "فیس بک" پر کہا: جان بحق ہونے والوں میں 1873 بچے، 1023 خواتین اور 187 بزرگ شہری شامل ہیں۔ وزارت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جان بحق ہونے والوں کا 40 فیصد صرف بچے ہیں، جب کہ کل تعداد کا 70 فیصد بچے، خواتین اور بوڑھے لوگ ہیں۔

پیر-08 ربیع الثاني 1445ہجری، 23 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16400]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]