سوڈانی مذاکرات "جدہ پلیٹ فارم" پر واپس

الکباشی نے کہا کہ یہ جمعرات کو شروع ہونگے

سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان پورٹ سوڈان میں اپنے نائب شمس الدین الکباشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے (سوڈانی فوج)
سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان پورٹ سوڈان میں اپنے نائب شمس الدین الکباشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے (سوڈانی فوج)
TT

سوڈانی مذاکرات "جدہ پلیٹ فارم" پر واپس

سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان پورٹ سوڈان میں اپنے نائب شمس الدین الکباشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے (سوڈانی فوج)
سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان پورٹ سوڈان میں اپنے نائب شمس الدین الکباشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے (سوڈانی فوج)

سوڈان میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں بند ہونے والے مذاکرات چار ماہ کے بعد آئندہ جمعرات کے روز مملکت سعودی عرب کے "جدہ پلیٹ فارم" پر واپس آ رہے ہیں، جس میں سوڈانی فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کی جانب سے شرکت کی جائے گی۔

سوڈانی فوج کے نائب سربراہ شمس الدین الکباشی نے کل کہا کہ ان کے ادارے کو جدہ جانے کا دعوت نامہ موصول ہوا ہے تاکہ "مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ فوجی وفد "آئندہ جمعرات کو ہونے والے مذاکرات میں جائے گا۔"

شیڈول کے مطابق مذاکرات، جو گذشتہ جون میں معطل ہوگئے تھے، میں پورے ملک میں مستقل جنگ بندی پر بات چیت کی جائے گی، جس سے سیاسی اور سول قوتوں کی شرکت کے ساتھ سیاسی عمل کے آغاز کی راہ ہموار ہوگی۔

مملکت سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ سوڈان میں اپریل کے وسط سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے دونوں فریقوں (فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز) کے درمیان بات چیت میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

الکباشی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے ملاقات کرنے کے لیے ہفتے کے روز دارالحکومت خرطوم کے وسط میں واقع آرمی جنرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر سے ملک کے مشرقی شہر پورٹ سوڈان روانہ ہوئے، جو خرطوم میں جاری جنگ کی وجہ سے تقریباً ملک کا متبادل دارالحکومت بن چکا ہے۔

پیر-08 ربیع الثاني 1445ہجری، 23 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16400]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]