غزہ میں بیچ کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
TT

غزہ میں بیچ کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے پی)

غزہ میں الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ پیر کی شام اسرائیلی بمباری میں غزہ کے بیچ کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے بتایا کہ بم دھماکے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں علاج کے لیے الشفاء میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے۔

الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر نے غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے "اجتماعی نسل کشی" قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والے 200 شہیدوں کی بات کر رہے ہیں۔"

انہوں نے مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کے ذریعے گزشتہ دو دنوں میں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے درجنوں ٹرکوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ الشفاء ہسپتال تک کوئی طبی امدادی سامان نہیں پہنچا۔

جب کہ غزہ کی پٹی میں وزارت داخلہ نے اس سے قبل (پیر کو) کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے پٹی کے متعدد گورنریٹس پر کی گئی بمباری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوک ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، جب کہ وزارت نے اسے پرتشدد کاروائی قرار دیا۔

کہا گیا ہے کہ غزہ شہر کے مغرب میں بیچ کیمپ کے اطراف میں واقع متعدد مکانات پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ جیسا کہ غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ""X  پلیٹ فارم پر اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ ایمبولینسز بڑی تعداد میں ہلاک شدگان اور زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کر رہی ہیں۔

منگل-09 ربیع الثاني 1445ہجری، 24 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16401]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]