مصر سے آٹھ امدادی ٹرک غزہ پہنچ گئے

مصری رضاکار کل رفح میں امدادی ٹرک کو کمبلوں سے بھر رہے ہیں (ای پی اے)
مصری رضاکار کل رفح میں امدادی ٹرک کو کمبلوں سے بھر رہے ہیں (ای پی اے)
TT

مصر سے آٹھ امدادی ٹرک غزہ پہنچ گئے

مصری رضاکار کل رفح میں امدادی ٹرک کو کمبلوں سے بھر رہے ہیں (ای پی اے)
مصری رضاکار کل رفح میں امدادی ٹرک کو کمبلوں سے بھر رہے ہیں (ای پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے لیے امداد لے جانے والے کچھ ٹرک منگل کے روز محصور غزہ کی پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔ دریں اثنا، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مصری رفح کراسنگ کے ذریعے امداد پہنچانے کی انسانی کوششیں"کافی تیز نہیں" ہیں۔

یاد رہے کہ بین الاقوامی تنظیم نے اس سے پہلے اطلاع دی تھی کہ کل 20 ٹرک رفح کراسنگ کے ذریعے مصر سے غزہ میں داخل نہیں ہو سکے۔ فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ پانی، خوراک اور ادویات سے بھرے ہوئے آٹھ ٹرک منگل کی رات گئے غزہ کی پٹی پہنچے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کی ترجمان ایری کانیکو نے کہا کہ "ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ابھی کچھ ٹرک غزہ کو سامان پہنچانے کے لیے رفح جا رہے ہیں۔" لیکن انہوں نے ان ٹرکوں کی تعداد کا تعین نہیں کیا۔

دوسری جانب ریاست ہائے متحدہ امریکہ اسرائیل، مصر اور اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے طریقہ کار قائم کیا جا سکے۔ جب کہ ان ممالک کے درمیان سرحد کی جانب سے غزہ کی جانب جانے والی امداد کا معائنہ کرنے کے طریقہ کار اور بمباری کی کارروائیوں کے بارے میں بات چیت ہو رہی ہے۔ جب آج وائٹ ہاؤس میں صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا امدادی سامان مطلوبہ تیزی کے ساتھ غزہ پہنچن رہا ہے؟ تو بائیڈن نے کہا، "کافی تیز نہیں ہے۔" (...)

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]