میکرون عمان پہنچ گئے

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون عمان، اردن پہنچ گئے، 24 اکتوبر 2023 (اے پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون عمان، اردن پہنچ گئے، 24 اکتوبر 2023 (اے پی)
TT

میکرون عمان پہنچ گئے

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون عمان، اردن پہنچ گئے، 24 اکتوبر 2023 (اے پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون عمان، اردن پہنچ گئے، 24 اکتوبر 2023 (اے پی)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کل منگل کی شام اردن کے دارالحکومت عمان پہنچے، جو کہ 7 اکتوبر کو "حماس" کے سخت حملوں کے بعد اسرائیل کے ساتھ فرانس کی یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے خطے میں ان کے دورے کا دوسرا پڑاؤ تھا، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

میکرون نے اسرائیل میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات اور حملے میں ہلاک ہونے والے فرانسیسی-اسرائیلی متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور پھر مقبوضہ مغربی پٹی میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرنے کے بعد 22:30 بجے (19:30 GMT) پر اردن کے دارالحکومت پہنچے۔

فرانسیسی ایوان صدر کے مطابق میکرون عمان میں بدھ کی صبح اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے ساتھ "دو ریاستی حل"،جس میں فلسطینی ریاست اور اسرائیلی ریاست دونوں ساتھ ساتھ پرامن انداز میں رہیں، کے حصول کے لیے "سیاسی عمل" کو دوبارہ فعال کرنے پر بات چیت کریں گے۔

ایلیسی پیلس نے اشارہ کیا ہے کہ میکرون خطے کے دیگر حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے، جس میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی بھی شامل ہیں، لیکن ابھی تک اس معلومات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ میکرون ایک ایسا نیا "اتحاد" بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو فرانس اور عرب ممالک کی شرکت کے ساتھ تحریک "حماس" کے خلاف لڑائی میں شامل ہوں یا پھر پہلے سے قائم اتحاد کو وسعت دیا جائے جو 2014 سے شام اور عراق میں تنظیم "داعش" کا مقابلہ کر رہا ہے۔

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]