ہم فلسطینی قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں: "حماس"

یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ہم فلسطینی قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں: "حماس"

یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)
یحییٰ السنوار گزشتہ جون میں غزہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (رائٹرز)

ٹیلیویژن چینل الاقصیٰ نے کل بروز ہفتہ غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے رہنما یحییٰ السنوار کے بیان کو نقل کیا جس میں انہوں نے کہا کہ تحریک فوری طور پر تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے جس میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کی رہائی بھی شامل ہو۔

جب کہ "حماس" کے ایک ذریعے نے گزشتہ روز عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ "حماس" نے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ (...)

اتوار-14 ربیع الثاني 1445ہجری، 29 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16406]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]