"القدس بریگیڈز" نے شمالی اسرائیل میں ایک فوجی مقام کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے 2 ارکان کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔

غزہ میں "القدس بریگیڈز" سے وابستہ جنگجوؤں کے ایک گروپ کی فائل فوٹو (ای پی اے)
غزہ میں "القدس بریگیڈز" سے وابستہ جنگجوؤں کے ایک گروپ کی فائل فوٹو (ای پی اے)
TT

"القدس بریگیڈز" نے شمالی اسرائیل میں ایک فوجی مقام کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے 2 ارکان کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔

غزہ میں "القدس بریگیڈز" سے وابستہ جنگجوؤں کے ایک گروپ کی فائل فوٹو (ای پی اے)
غزہ میں "القدس بریگیڈز" سے وابستہ جنگجوؤں کے ایک گروپ کی فائل فوٹو (ای پی اے)

فلسطین کی تحریک "الجہاد" کے عسکری ونگ "القدس بریگیڈز" نے شمالی اسرائیل میں حانیتا ملٹری سائٹ کو نشانہ بنانے والے آپریشن میں شامل اپنے دو ارکان کی ہلاکت کا اعلان کیا اور نشاندہی کی ہے کہ ہلاک ہونے والے یہ دو افراد 23 سالہ ابراہیم محمد عثمان اور ان سے دو سال چھوٹے مصطفی عزالدین حسین تھے۔

آج پیر کے روز "القدس بریگیڈز" نے کہا کہ اس کے ارکان نے شمالی اسرائیل میں ایک حفاظتی باڑ کو توڑا کر اس کے اندر جا کر اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپ کی۔

اس نے "ٹیلی گرام" پر کہا ہے کہ یہ جھڑپ حانیتا ملٹری سائٹ پر ہوئی، اور اسے "قابض فورسز کی جانب سے شہریوں کے قتل عام کے جواب میں الاقصیٰ طوفان اور غزہ کی حمایت میں" ایک آپریشن قرار دیا۔

 

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]