شمالی غزہ پر اسرائیل کی شدید بمباری سے درجنوں افراد ہلاک

ایک اسرائیلی لائٹ بم شمالی غزہ کے آسمان کو روشن کر رہا ہے (اے ایف پی)
ایک اسرائیلی لائٹ بم شمالی غزہ کے آسمان کو روشن کر رہا ہے (اے ایف پی)
TT

شمالی غزہ پر اسرائیل کی شدید بمباری سے درجنوں افراد ہلاک

ایک اسرائیلی لائٹ بم شمالی غزہ کے آسمان کو روشن کر رہا ہے (اے ایف پی)
ایک اسرائیلی لائٹ بم شمالی غزہ کے آسمان کو روشن کر رہا ہے (اے ایف پی)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کی اطلاع کے مطابق آج سوموار کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں بالخصوص شمالی اور وسطی علاقوں میں ایک بار پھر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں دو گھروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں 23 افراد مارے گئے۔ اطلاعات کے مطابق غزہ کے وسط میں الزوایدہ کے علاقے میں اسرائیلی طیاروں کی ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں اسی طرح اطلاعات کے مطابق غزہ شہر کے جنوب مغرب میں تل الہوی میں انجینئرز ٹاور پر بھی بمباری کی گئی ہے۔

دوسری جانب، فلسطینی ٹی وی نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقوں میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی خدمات منقطع ہیں۔

جمعہ سے غزہ کی پٹی میں مکمل طور پر بند ہونے والی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ خدمات کل اتوار کی صبح میں پٹی کے مختلف علاقوں میں بتدریج واپس آ گئی ہیں۔

ایک امریکی اہلکار نے "واشنگٹن پوسٹ" کو بتایا کہ اسرائیل نے امریکی دباؤ کے تحت غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی خدمات بحال کر دی ہیں۔ امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ "جمعہ کو مواصلاتی نظام منقطع ہونے کے بعد، امریکا نے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا کہ وہ انہیں دوبارہ بحال کرے۔"

 

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]