"عرب اتحاد" کا ایک وفد یمن کے شہر حجہ میں حکام سے ملاقات کر رہا ہے

اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

"عرب اتحاد" کا ایک وفد یمن کے شہر حجہ میں حکام سے ملاقات کر رہا ہے

اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)

یمن میں قانونی حکومت کی حمایتی عرب اتحادی افواج کے ایک وفد نے حجہ کے گورنر عبدالکریم السنینی کے ہمراہ حجہ گورنریٹ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں حجہ، میدی، حیران اور الجعدہ سمیت متعدد ڈائریکٹوریٹ شامل تھے، جب کہ اس وفد کے ساتھ شاہ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سینٹر کے نمائندے بھی موجود تھے۔

یمنی حکام کے ساتھ تعاون کے فریم ورک میں ہونے والی اس ملاقات میں حجہ کے گورنر اور مقامی حکام سے مستقبل میں تعاون کو بڑھانے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جب کہ عرب اتحاد اس دورے کے نتیجے میں سامنے آنے والی سفارشات کا مطالعہ کر رہا ہے تاکہ بڑے اہداف کو حاصل کیا جا سکے جن کا اعلان بعد میں ان کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

اس دورے کا مقصد حجہ گورنریٹ میں بے گھر خاندانوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے ایک شیلٹر پروجیکٹ کے قیام کا مطالعہ کرنا اور اب تک مکمل ہونے والے منصوبوں جیسے کنویں، پانی صاف کرنے کے پلانٹ، اسکول اور صحت کے مراکز کا جائزہ لینا۔

سول ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر میجر جنرل عبداللہ الحبابی کی سربراہی میں اس وفد کے دورے کے دوران الجعدہ ہیلتھ ہسپتال کے کچھ شعبوں کا افتتاح کرنا شامل تھا، جو کہ علاقے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کوششوں کے ضمن میں ہے۔ اس کے علاوہ حیران میں کنویں کی تعمیر اور پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کے بارے میں بھی وفد کو آگاہ کیا گیا۔

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]