"عرب اتحاد" کا ایک وفد یمن کے شہر حجہ میں حکام سے ملاقات کر رہا ہے

اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

"عرب اتحاد" کا ایک وفد یمن کے شہر حجہ میں حکام سے ملاقات کر رہا ہے

اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)
اتحادی وفد یمن کے گورنریٹ حجہ کے دورے کے دوران (الشرق الاوسط)

یمن میں قانونی حکومت کی حمایتی عرب اتحادی افواج کے ایک وفد نے حجہ کے گورنر عبدالکریم السنینی کے ہمراہ حجہ گورنریٹ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں حجہ، میدی، حیران اور الجعدہ سمیت متعدد ڈائریکٹوریٹ شامل تھے، جب کہ اس وفد کے ساتھ شاہ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سینٹر کے نمائندے بھی موجود تھے۔

یمنی حکام کے ساتھ تعاون کے فریم ورک میں ہونے والی اس ملاقات میں حجہ کے گورنر اور مقامی حکام سے مستقبل میں تعاون کو بڑھانے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جب کہ عرب اتحاد اس دورے کے نتیجے میں سامنے آنے والی سفارشات کا مطالعہ کر رہا ہے تاکہ بڑے اہداف کو حاصل کیا جا سکے جن کا اعلان بعد میں ان کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

اس دورے کا مقصد حجہ گورنریٹ میں بے گھر خاندانوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے ایک شیلٹر پروجیکٹ کے قیام کا مطالعہ کرنا اور اب تک مکمل ہونے والے منصوبوں جیسے کنویں، پانی صاف کرنے کے پلانٹ، اسکول اور صحت کے مراکز کا جائزہ لینا۔

سول ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر میجر جنرل عبداللہ الحبابی کی سربراہی میں اس وفد کے دورے کے دوران الجعدہ ہیلتھ ہسپتال کے کچھ شعبوں کا افتتاح کرنا شامل تھا، جو کہ علاقے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کوششوں کے ضمن میں ہے۔ اس کے علاوہ حیران میں کنویں کی تعمیر اور پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کے بارے میں بھی وفد کو آگاہ کیا گیا۔

پیر-15 ربیع الثاني 1445ہجری، 30 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16407]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]