کل پیر کے روز، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سعودی عرب کی طرف سے جدہ میں سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان گزشتہ جمعرات کو دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کو سراہا اور افریقی یونین کی جانب سے انٹر گورنمنٹل اتھارٹی اینڈ ڈویلپمنٹ (IGAD) کی بطور سہولت کار موجودگی کا خیرمقدم کیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب، امریکہ اور آئی جی اے ڈی (IGAD) نے سوڈانی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے لیے ایک نئی میٹنگ کی، جس میں انسانی امداد کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے اور جارحانہ اقدامات کو ختم کرتے ہوئے جنگ بندی پر بات کی گئی تاکہ 11 مئی کو جاری ہونے والے "جدہ اعلامیہ" پر عمل درآمد کرتے ہوئے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور مذاکرات کو تعمیری انداز میں لیا جائے۔ امریکی ترجمان نے شہریوں کی جانیں بچانے، لڑائی کو کم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات سے نکلنے کی راہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور نشاندہی کہ کہ امریکہ تمام بیرونی فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تنازعہ کو ہوا دینے سے گریز کریں۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی گفتگو ختم کی کہ: "اب وقت آگیا ہے کہ بلاجواز تشدد کو روکا جائے، پھر سے شہری حکومت شروع کی جائے اور سوڈانی عوام کو اجازت دی جائے کہ وہ آزادی، امن اور انصاف کے ساتھ اپنے مطالبات کو پورا کر سکیں۔" (...)
منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]