امریکہ سوڈان مذاکرات میں سعودی عرب کے کردار کو سراہ رہا ہے

مئی 2023 میں سوڈانی تنازعہ کے دونوں فریقوں کے نمائندے جدہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
مئی 2023 میں سوڈانی تنازعہ کے دونوں فریقوں کے نمائندے جدہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

امریکہ سوڈان مذاکرات میں سعودی عرب کے کردار کو سراہ رہا ہے

مئی 2023 میں سوڈانی تنازعہ کے دونوں فریقوں کے نمائندے جدہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
مئی 2023 میں سوڈانی تنازعہ کے دونوں فریقوں کے نمائندے جدہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)

کل پیر کے روز، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے سعودی عرب کی طرف سے جدہ میں سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان گزشتہ جمعرات کو دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کو سراہا اور افریقی یونین کی جانب سے انٹر گورنمنٹل اتھارٹی اینڈ ڈویلپمنٹ (IGAD) کی بطور سہولت کار موجودگی کا خیرمقدم کیا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب، امریکہ اور آئی جی اے ڈی (IGAD) نے سوڈانی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے لیے ایک نئی میٹنگ کی، جس میں انسانی امداد کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے اور جارحانہ اقدامات کو ختم کرتے ہوئے جنگ بندی پر بات کی گئی تاکہ 11 مئی کو جاری ہونے والے "جدہ اعلامیہ" پر عمل درآمد کرتے ہوئے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور مذاکرات کو تعمیری انداز میں لیا جائے۔ امریکی ترجمان نے شہریوں کی جانیں بچانے، لڑائی کو کم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات سے نکلنے کی راہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور نشاندہی کہ کہ امریکہ تمام بیرونی فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تنازعہ کو ہوا دینے سے گریز کریں۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی گفتگو ختم کی کہ: "اب وقت آگیا ہے کہ بلاجواز تشدد کو روکا جائے، پھر سے شہری حکومت شروع کی جائے اور سوڈانی عوام کو اجازت دی جائے کہ وہ آزادی، امن اور انصاف کے ساتھ اپنے مطالبات کو پورا کر سکیں۔" (...)

منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]