غزہ کے "ناصر ہسپتال" کے مردہ خانے میں فرانزک ڈاکٹر ہرلاش کا معائنہ کرتا ہے پھر وہ اس کی ایک تصویر لیتا ہے اور اس کا نام اور جہاں وہ قتل کیا گیا اس جگہ کا نام لکھتا ہے، تاکہ اس طرح وہ "حماس" اور اسرائیل کے درمیان 24 دنوں سے جاری جنگ کے "شہداء" کا ریکارڈ تیار کر سکے۔
جنوبی غزہ کی پٹی کے شہرخان یونس میں "ناصر ہسپتال" کے ڈائریکٹر ناہض ابو طعیمہ کہتے ہیں: "آدھی رات اور دوپہر کے درمیان 17 شہداء اور 5 قدرتی اموات سے مرنے والے ہمارے پاس لائے گئے۔"
انہوں نے اپنے کمپیوٹر پر ایک پروگرام دکھایا کہ اس میں تصادم میں "شہید" ہونے والوں کے نام ایک خصوصی ٹیب میں درج کیے جاتے ہیں، جب کہ دیگر عمومی ہلاک شدگان کے نام دوسرے ٹیب میں درج ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ: "فرانزک ڈاکٹر ایک مکمل رپورٹ لکھتا ہے، اس پر مہر لگاتا ہے، اور اسے مریض کی خدمات کے شعبے کو بھیجتا ہے، جس کا کام ہے کہ وہ اس ڈیٹا کو وزارت صحت سے منسلک الیکٹرانک ریکارڈ میں داخل کرے۔" (...)
منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]