"شہداء" اور "ہلاک شدگان" کو الگ کرنے پر... غزہ کے ایک ہسپتال سے چونکا دینے والا ڈیٹا

غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
TT

"شہداء" اور "ہلاک شدگان" کو الگ کرنے پر... غزہ کے ایک ہسپتال سے چونکا دینے والا ڈیٹا

غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)
غزہ کے الشفا ہسپتال میں زخمی فلسطینی زمین پر پڑے ہیں (ای پی اے)

غزہ کے "ناصر ہسپتال" کے مردہ خانے میں فرانزک ڈاکٹر ہرلاش کا معائنہ کرتا ہے پھر وہ اس کی ایک تصویر لیتا ہے اور اس کا نام اور جہاں وہ قتل کیا گیا اس جگہ کا نام لکھتا ہے، تاکہ اس طرح وہ "حماس" اور اسرائیل کے درمیان 24 دنوں سے جاری جنگ کے "شہداء" کا ریکارڈ تیار کر سکے۔

جنوبی غزہ کی پٹی کے شہرخان یونس میں "ناصر ہسپتال" کے ڈائریکٹر ناہض ابو طعیمہ کہتے ہیں: "آدھی رات اور دوپہر کے درمیان 17 شہداء اور 5 قدرتی اموات سے مرنے والے ہمارے پاس لائے گئے۔"

انہوں نے اپنے کمپیوٹر پر ایک پروگرام دکھایا کہ اس میں تصادم میں "شہید" ہونے والوں کے نام ایک خصوصی ٹیب میں درج کیے جاتے ہیں، جب کہ دیگر عمومی ہلاک شدگان کے نام دوسرے ٹیب میں درج ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ: "فرانزک ڈاکٹر ایک مکمل رپورٹ لکھتا ہے، اس پر مہر لگاتا ہے، اور اسے مریض کی خدمات کے شعبے کو بھیجتا ہے، جس کا کام ہے کہ وہ اس ڈیٹا کو وزارت صحت سے منسلک الیکٹرانک ریکارڈ میں داخل کرے۔" (...)

منگل-16 ربیع الثاني 1445ہجری، 31 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16408]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]