جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کے حملے "جنگی جرائم" کے مترادف ہو سکتے ہیں: اقوام متحدہ

جبالیہ پر حملوں کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی (رائٹرز)
جبالیہ پر حملوں کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی (رائٹرز)
TT

جبالیہ کیمپ پر اسرائیل کے حملے "جنگی جرائم" کے مترادف ہو سکتے ہیں: اقوام متحدہ

جبالیہ پر حملوں کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی (رائٹرز)
جبالیہ پر حملوں کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی (رائٹرز)

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی خاتون کمشنر  نے کل بدھ کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی حملے "جنگی جرائم" کے مترادف ہو سکتے ہیں، جیسا کہ عرب ورلڈ نیوز نے نقل کیا ہے۔

کمیشنر نے "ایکس" پلیٹ فارم پر مزید کہا: "جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد ہلاکت اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کی روشنی میں ہمیں شدید خدشات ہیں کہ یہ حملے غیر مناسب ہیں اور یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔"

خیال رہے کہ اسرائیل نے کل جبالیہ کیمپ پر حملہ کیا، جس میں غزہ کی وزارت داخلہ کے مطابق 400 کے قریب افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے آج کیمپ پر پھر سے ایک نیا حملہ کیا، جس پر غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے مطابق اس میں مزید درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ فلسطینی وزارت نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ "جبالیہ کیمپ میں الفالوجا کے علاقے میں ایک رہائشی چوک پر قابض اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔"

اگرچہ فوری طور پر ہلاکتوں کی حتمی تعداد کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن فرانسیسی پریس ایجنسی کی تصاویر میں اس مقام پر بڑے پیمانے پر تباہی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ (...)

جمعرات-18ربیع الثاني 1445ہجری، 02 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16410]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]