"ریپڈ سپورٹ" سوڈان کی ریاستوں کو کنٹرول کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے

الفاشر، دارفور میں بڑے پیمانے پر حملے پر امریکی تشویش

شمالی دارفور ریاست میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے عناصر کے ویڈیو کلپ سے لی گئی ایک تصویر
شمالی دارفور ریاست میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے عناصر کے ویڈیو کلپ سے لی گئی ایک تصویر
TT

"ریپڈ سپورٹ" سوڈان کی ریاستوں کو کنٹرول کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے

شمالی دارفور ریاست میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے عناصر کے ویڈیو کلپ سے لی گئی ایک تصویر
شمالی دارفور ریاست میں "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے عناصر کے ویڈیو کلپ سے لی گئی ایک تصویر

"ریپڈ سپورٹ" فورسز کے نائب کمانڈر عبدالرحیم دقلو نے کل "ایکس" پلیٹ فارم پر نشر کردہ ایک ویڈیو کلپ میں اعلان کیا کہ ان کی فورسز سوڈان کی تمام ریاستوں اور ملک میں تمام فوجی مقامات کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے پیش قدمی کر رہی ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ ان کی فورسز کے عناصر شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفاشر کی طرف روانہ ہوئے، جب کہ دیگر عناصر مغربی دارفور ریاست کے دارالحکومت الجنینہ اور مشرقی دارفور ریاست کے علاقے الضعین میں لڑ رہے ہیں، علاوہ ازیں خرطوم میں فوج کی جنرل کمانڈ کے اطراف میں بھی لڑائی جاری ہے۔

دقلو نے سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا اور ان پر حملہ کرتے ہوئے کہا: "تمہارے پاس کچھ نہیں بچا… لڑنے کے لیے کوئی فوج نہیں ہے۔" اب تم تہہ خانے کے اندر سے جنرل کمانڈ کا دفاع کر رہے ہیں، جب کہ ہم ہر روز پیش قدمی کر رہے ہیں اور اسے تم سے چھین لیں گے۔"

خیال رہے کہ گذشتہ منگل کے روز، "ریپڈ سپورٹ" فورسز نے "21 ویں ڈویژن" پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جو کہ وسطی دارفور ریاست کے صدر مقام زالنجی شہر میں آرمی ہیڈکوارٹر ہے۔ جب کہ یہ اعلان جنوبی دارفور ریاست کے شہر نیالا میں "16ویں ڈویژن" کے ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے چند روز بعد ہے، جو کہ سوڈان کا دوسرا بڑا شہر اور مغربی ریاستوں میں فوج کی کمانڈ کا مرکز ہے۔(...)

جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]