اسرائیل نے القدس کے ایک ہسپتال پر دھاوا بول کر غزہ سے 11 مریضوں کو گرفتار کر لیا

القدس میں اسرائیلی سیکیورٹی فورس (رائٹرز)
القدس میں اسرائیلی سیکیورٹی فورس (رائٹرز)
TT

اسرائیل نے القدس کے ایک ہسپتال پر دھاوا بول کر غزہ سے 11 مریضوں کو گرفتار کر لیا

القدس میں اسرائیلی سیکیورٹی فورس (رائٹرز)
القدس میں اسرائیلی سیکیورٹی فورس (رائٹرز)

مقامی فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کے روز اسرائیلی فورسز نے القدس (یروشلم) کے قصبے الطور کے "المقاصد" ہسپتال پر دھاوا بولنے کے بعد غزہ کی پٹی سے 11 مریضوں اور ایک کو مغربی کنارے سے گرفتار کر لیا ہے۔

فلسطینی پریس ایجنسی "صفا" نے عینی شاہدین سے نقل کیا کہ "اسرائیلی فورسز نے المقاصد ہسپتال کا محاصرہ کر کے مختلف شعبہ جات پر چھاپے مارے اور اس دوران مریضوں اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کر کے مردوں کے ہاتھوں میں لوہے کی ہتھکڑیاں ڈال کر مقبوضہ المقدس کے صلاح الدین پولیس اسٹیشن لے گئی۔

"صفا" ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ہسپتال کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو تحقیقات کے لیے طلب کیا ہے اور غزہ سے چار مرد مریضوں کو اور پانچویں کو مغربی کنارے سے گرفتار کیا ہے، جب کہ 7 خواتین کو غزہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

جرمن خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے ایک ویڈیو کلپ نشر کیا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح مریضوں کے پاس مقبوضہ علاقوں میں داخلے کے اجازت نامے نہ ہونے کے بہانے انہیں المقاصد ہسپتال سے گرفتار کیا گیا۔

جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]