"غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے" کے جواب میں "القسام بریگیڈز" کی تل ابیب پر بمباری

اینٹی میزائل سسٹم "آئرن ڈوم" اسرائیل کی فضا میں میزائلوں کو روکتے ہوئے (اے ایف پی)
اینٹی میزائل سسٹم "آئرن ڈوم" اسرائیل کی فضا میں میزائلوں کو روکتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

"غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے" کے جواب میں "القسام بریگیڈز" کی تل ابیب پر بمباری

اینٹی میزائل سسٹم "آئرن ڈوم" اسرائیل کی فضا میں میزائلوں کو روکتے ہوئے (اے ایف پی)
اینٹی میزائل سسٹم "آئرن ڈوم" اسرائیل کی فضا میں میزائلوں کو روکتے ہوئے (اے ایف پی)

تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز" نے کل جمعہ کے روز کہا کہ اس نے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں تل ابیب پر بمباری کی ہے۔

"عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ آئرن ڈوم سسٹم نے غزہ سے تل ابیب اور وسطی اسرائیل پر داغے گئے چار راکٹوں کو روکا ہے۔

"ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے یا نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

آج غزہ کی پٹی میں "الشفاء میڈیکل کمپلیکس" کے گیٹ پر بمباری کی گئی، کمپلیکس کے ڈائریکٹر کے مطابق، اس کے نتیجے میں 60 فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔ اسی طرح ایک سکول جو کہ بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہ تھا وہاں بھی بمباری دیکھنے میں آئی، جس میں طبی ذرائع کے مطابق کم از کم 20 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

ہفتہ-20 ربیع الثاني 1445ہجری، 04 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16412]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]