خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
TT

خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)

کل اتوار کی شام سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے شمالی مضافاتی علاقے ام درمان کے ایک عوامی بازار پر گولہ باری کے نتیجے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم کی رپورٹ کے مطابق فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ کے دوران ہے۔

خلاف ورزیوں اور متاثرہ شہریوں کے اعدادوشمار کرنے والی انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم "ایمرجنسی لائرز" نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "تصادم کے دونوں فریقوں کے مابین جھڑپوں میں اضافے اور اندھا دھند گولہ باری کے تبادلے کے دوران کئی گولے ام درمان کی زقلونہ مارکیٹ میں گرے، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جنہیں شندی ہسپتال اور النو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔"

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]