خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
TT

خرطوم کے ایک عوامی بازار کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک

سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے باوجود خرطوم میں جھڑپیں جاری ہیں (رائٹرز)

کل اتوار کی شام سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے شمالی مضافاتی علاقے ام درمان کے ایک عوامی بازار پر گولہ باری کے نتیجے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم کی رپورٹ کے مطابق فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ کے دوران ہے۔

خلاف ورزیوں اور متاثرہ شہریوں کے اعدادوشمار کرنے والی انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم "ایمرجنسی لائرز" نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "تصادم کے دونوں فریقوں کے مابین جھڑپوں میں اضافے اور اندھا دھند گولہ باری کے تبادلے کے دوران کئی گولے ام درمان کی زقلونہ مارکیٹ میں گرے، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جنہیں شندی ہسپتال اور النو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔"

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]