غزہ شہر میں امدادی قافلے پر فائرنگ کی گئی: "ریڈ کراس"

انسانی امداد سے بھرا ایک ٹرک مصر کی جانب سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہو رہا ہے
انسانی امداد سے بھرا ایک ٹرک مصر کی جانب سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہو رہا ہے
TT

غزہ شہر میں امدادی قافلے پر فائرنگ کی گئی: "ریڈ کراس"

انسانی امداد سے بھرا ایک ٹرک مصر کی جانب سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہو رہا ہے
انسانی امداد سے بھرا ایک ٹرک مصر کی جانب سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہو رہا ہے

"ریڈ کراس" کی بین الاقوامی کمیٹی نے کہا ہے کہ منگل کے روز غزہ شہر میں انسانی امداد کے قافلے پر فائزنگ کی گئی، لیکن وہ "الشفا" ہسپتال میں طبی سامان پہنچانے میں کامیاب رہا۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، فائرنگ سے دو ٹرکوں کو نقصان پہنچا، جبکہ ایک ڈرائیور معمولی زخمی ہوا۔

کمیٹی نے کہا کہ اس قافلے میں ان کے 5 ٹرک اور دو گاڑیاں شامل تھیں اور جب فائرنگ کی گئی تو وہ "فلسطینی (ریڈ کراس) سوسائٹی کے (القدس) ہسپتال سمیت دیگر صحت کے مراکز کے لیے جان بچانے والا طبی سامان لے کر جا رہے تھے۔"

کمیٹی نے فائرنگ کا جہت کا تعین نہیں کیا۔

کمیٹی نے کہا کہ حادثے کے بعد قافلے نے اپنا راستہ بدل کر طبی سامان "الشفا" ہسپتال پہنچایا۔ کمیٹی نے مزید کہا کہ اس کے بعد قافلہ 6 ایمبولینسوں کے ساتھ شدید زخمیوں کو غزہ سے مصر جانے والی رفح کراسنگ پر لے گیا۔

غزہ میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ذیلی وفد کے سربراہ ولیم شومبرگ نے کہا: "یہ حالات امدادی کارکنوں کے کام کے لیے سازگار نہیں ہیں... طبی سہولیات تک اہم امداد کے پہنچنے کو یقینی بنانا بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک قانونی ذمہ داری ہے۔"

جنیوا میں قائم ایک غیر جانبدار تنظیم "ریڈ کراس" کی بین الاقوامی کمیٹی بیماروں اور آزاد کیے گئے یرغمالیوں کو غزہ سے باہر لے جاتی ہے۔

بدھ-24 ربیع الثاني 1445ہجری، 08 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16416]

 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]