واشنگٹن تصدیق کر رہا ہے کہ حوثیوں نے یمن کے قریب ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا

امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
TT

واشنگٹن تصدیق کر رہا ہے کہ حوثیوں نے یمن کے قریب ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا

امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو
امریکی ڈرون طیارے کی فائل فوٹو

دو امریکی اہلکاروں اور یمنی حوثی گروپ نے کہا ہے کہ حوثی گروپ نے بدھ کے روز ایک امریکی MQ-9 فوجی ڈرون کو مار گرایا ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دونوں امریکی اہلکاروں نے مزید کہا کہ ڈرون کو یمن کے ساحل کے قریب مار گرایا گیا۔ لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا طیارے کو بین الاقوامی فضائی حدود میں مار گرایا گیا۔ جب کہ حوثی گروپ کے فوجی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اس ڈرون کو ہوا میں اس وقت مار گرایا جب وہ یمنی سمندری حدود میں تھا۔

جمعرات-25 ربیع الثاني 1445ہجری، 09 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16417]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]