ام درمان کی گلیوں میں لاشیں اور دارفور میں قتل عام کا خدشہ

سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
TT

ام درمان کی گلیوں میں لاشیں اور دارفور میں قتل عام کا خدشہ

سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)
سوڈانی فوج اور نیم فوجی "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے درمیان لڑائی کے دوران خرطوم سے دھواں اٹھ رہا ہے (آرکائیو - اے پی)

کل سوڈان میں عینی شاہدین نے بتایا کہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے مغرب میں واقع ام درمان شہر کی گلیوں میں فوجی وردی میں ملبوس لوگوں کی لاشوں کے پھیلی پڑی ہیں، جب کہ اقوام متحدہ نے دارفور کے علاقے میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے جاری جنگ کے ساتویں ماہ میں داخل ہونے پر خبردار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ لڑائی میں شدت آنے کی صورت میں یہ نسلی قتل عام میں تبدیل ہو جائے گی۔

ام درمان میں عینی شاہدین نے ود مدنی سے ایک فون کال کے دوران "فرانسیسی پریس ایجنسی" کو بتایا کہ "بدھ کے روز لڑائیوں کے بعد، فوجی وردی میں ملبوس لوگوں کی لاشیں شہر کے وسط میں گلیوں میں پھینکی گئی۔" جب کہ دیگر نے ام درمان کے شمال میں طبی سہولت فراہم کرنے والا آخری ہسپتال النو پر گرنے والے بم کے بارے میں بات کی، جس کے نتیجے میں یہاں کام کرنے والی خاتون  ہلاک ہو گئی۔ جب کہ فوج اور "ریپڈ سپورٹ" نے دارالحکومت خرطوم کے مختلف علاقوں پر توپ خانے سے شدید گولہ باری کی۔

خیال رہے کہ فوج گزشتہ اگست سے شمبات نامی اہم پل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو ام درمان کو خرطوم بحری سے ملاتا ہے اور یہ ملک کے مغرب سے دارالحکومت کے تین شہروں تک "ریپڈ سپورٹ" کے لیے اہم سپلائی لائن سمجھا جاتا ہے۔(...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]