امریکی لڑاکا طیاروں نے شام میں ایرانی دھڑوں کے دو اہداف کو تباہ کر دیا

دو امریکی "ایف-15" لڑاکا طیاروں کی فائل فوٹو
دو امریکی "ایف-15" لڑاکا طیاروں کی فائل فوٹو
TT

امریکی لڑاکا طیاروں نے شام میں ایرانی دھڑوں کے دو اہداف کو تباہ کر دیا

دو امریکی "ایف-15" لڑاکا طیاروں کی فائل فوٹو
دو امریکی "ایف-15" لڑاکا طیاروں کی فائل فوٹو

کل اتوار کے روز ایک امریکی ذریعہ نے بتایا کہ امریکہ نے شام میں ایران کے ساتھ اتحادی گروپوں پر دو فضائی حملے کیے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذریعہ کے حوالے سے بتایا کہ ان دو امریکی حملوں میں کمانڈ اینڈ کنٹرول کی عمارت اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ مشرقی شام میں دیر الزور دیہی علاقوں پر امریکی بمباری میں ایران نواز دھڑوں کا ایک شخص ہلاک اور دیگر تین زخمی ہو گئے ہیں۔ رصدگاہ نے مزید کہا کہ ہلاکت اور زخمیوں کی یہ تعداد امریکی فضائی حملوں میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں المیادین اور البوکمال کو نشانہ بنائے جانے کے بعد کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہے، جب کہ نشاندہی کی کہ شدید زخمی اور لاپتہ افراد کی تعداد کی وجہ سے اس تعداد میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ رصدگاہ نے کہا کہ یہ بمباری شام میں مسلح دھڑوں کی جانب سے بین الاقوامی اتحادی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کے پس منظر میں کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ مسلح دھڑوں نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے جواب میں گزشتہ دنوں خطے میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کئی بیانات جاری کیے تھے۔ ان دھڑوں کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے براہ راست امریکی حمایت سے کیے جاتے ہیں۔

 

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]