ہم نے 5 دن کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ہم 70 بچوں اور خواتین کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں: "القسام"

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
TT

ہم نے 5 دن کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ہم 70 بچوں اور خواتین کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں: "القسام"

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ

فلسطینی تحریک "حماس" کی مسلح ونگ "القسام بریگیڈز" نے کہا کہ انہوں نے قطری ثالثوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ غزہ میں زیر حراست 50 سے 70 بچوں اور خواتین کی رہائی کے لیے تیار ہیں۔

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ ان کی تحریک نے اسرائیلی جیلوں میں قید 200 فلسطینی بچوں اور 75 خواتین کی رہائی اور اس کے علاوہ 5 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں فائر بندی اور غزہ کی پٹی میں ہر جگہ امدادی سامان کے داخلے کی اجازت بھی شامل ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فریق ان شرائط کو ماننے میں تاخیر کر رہا ہے، چنانچہ وہی غزہ میں قید افراد کی زندگیوں کا ذمہ دار ہوگا۔

ابو عبیدہ نے تصدیق کی کہ ان کی تحریک کے جنگجوؤں نے شمالی غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں میں ہونے والی لڑائیوں کے دوران ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں سمیت 20 اسرائیلی گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان نے اسرائیلی بمباری کے دوران ایک گرفتار اسرائیلی فوجی خاتون فاؤل عزائی مارک اسیانی کی ہلاکت کا اعلان کرتے ہوئے اس خاتون قیدی کا ویڈیو کلپ نشر کیا، اور نشاندہی کی کہ وہ رواں ماہ نومبر کی 9 تاریخ کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہوگئی تھیں۔

ابو عبیدہ نے اس سے قبل ایک ویڈیو بیان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 60 زیر حراست افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا، اور نشاندہی کی تھی کہ ان میں سے کچھ کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں جو کہ شدید بمباری جاری ہونے کی وجہ سے نکالی نہیں جا سکیں۔

منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]