فلسطینی تحریک "حماس" نے کل منگل کے روز کہا کہ اسرائیل غزہ پر جنگ جاری رکھنے کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں تاحال تاخیر سے کام لے رہا ہے۔ "حماس" نے زور دیا کہ اسرائیل ایسے معاہدے تک پہنچنے میں "سنجیدہ نہیں" ہے۔
"حماس" نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل "غیر ملکی اور اسرائیلی قیدیوں کو الگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صرف اسرائیلیوں کی رہائی کی شرط عائد کر رہا ہے۔"
تحریک "حماس" نے نشاندہی کی کہ جنگ بندی کے معاہدے کے متن تک ایک سے زائد بار رسائی ہو چکی ہے، کہ جس کے ذریعے اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں یرغمال افراد کی ایک مخصوص تعداد کو روزانہ رہا کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کو بلا استثنی غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں داخل ہونے دیا جائے۔
اس نے مزید کہا "لیکن ہر بار قابض حکومت آخری لمحات میں معاہدے کو منسوخ کر کے نئے مطالبات پیش کر دیتی ہے جو ہمیں دوبارہ آغاز کی طرف لے جاتے ہیں۔"
"حماس" نے اشارہ کیا کہ وہ کسی بھی وقت "اسرائیلی جیلوں میں قید خواتین اور بچوں کے بدلے اسرائیلی خواتین، بچوں اور غیر ملکیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔" لیکن ساتھ ہی اس نے زور دیا کہ یہ "انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنے سے ممکن ہوگا جس کے دوران پٹی کے تمام علاقوں میں امداد پہنچائی جائے گی۔" (...)
بدھ-01 جمادى الأولى 1445ہجری، 15 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16423]