اسرائیل کے غزہ شہر کے اندر تک پہنچنے پر شدید لڑائیاں

منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کے غزہ شہر کے اندر تک پہنچنے پر شدید لڑائیاں

منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج کے غزہ شہر کے اندر تک داخل ہونے پر شہر میں جھڑپوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جب متعدد علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی تو اسرائیلی فوج نے "حماس" کی قیادت کے مراکز پر کنٹرول کا اعلان کیا، جبکہ "القسام بریگیڈز" نے تصدیق کی کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور ان کے ٹینکوں اور گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے تمام ہسپتالوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے اور صرف ایک (المعمدانی ہسپتال) رہ گیا ہے جو غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور ادویات کے بغیر محصور آبادی کے لیے ان دردناک حالات میں بھی جزوی طور پر کام کر رہا ہے۔

غزہ شہر کے شہریوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کا ان کے علاقوں اور محلوں میں آنے سے وہ پہلے ہی محصور ہو چکے ہیں اور اسرائیلی ٹارگٹ کی وجہ سے وہ اب اپنی بنیادی ضروریات کو بھی حاصل کرنے کے لیے گھروں سے بھی باہر نہیں نکل سکتے ہیں۔ غزہ کے شہریوں کی گواہی کے مطابق، ڈرون، ٹینک اور فوجی غزہ کی گلیوں میں چلنے والی ہر چیز کو نشانہ بناتے ہیں اور بغیر کسی کے پہنچے شہری مارے جاتے ہیں۔(...)

بدھ-01 جمادى الأولى 1445ہجری، 15 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16423]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]