اسرائیل کے غزہ شہر کے اندر تک پہنچنے پر شدید لڑائیاں

منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کے غزہ شہر کے اندر تک پہنچنے پر شدید لڑائیاں

منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)
منگل کو غزہ کی پٹی میں بوریج مہاجر کیمپ کی ایک گلی میں بڑے پیمانے پر تباہی کا منظر (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج کے غزہ شہر کے اندر تک داخل ہونے پر شہر میں جھڑپوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جب متعدد علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی تو اسرائیلی فوج نے "حماس" کی قیادت کے مراکز پر کنٹرول کا اعلان کیا، جبکہ "القسام بریگیڈز" نے تصدیق کی کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور ان کے ٹینکوں اور گاڑیوں کو تباہ کر دیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے تمام ہسپتالوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے اور صرف ایک (المعمدانی ہسپتال) رہ گیا ہے جو غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور ادویات کے بغیر محصور آبادی کے لیے ان دردناک حالات میں بھی جزوی طور پر کام کر رہا ہے۔

غزہ شہر کے شہریوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کا ان کے علاقوں اور محلوں میں آنے سے وہ پہلے ہی محصور ہو چکے ہیں اور اسرائیلی ٹارگٹ کی وجہ سے وہ اب اپنی بنیادی ضروریات کو بھی حاصل کرنے کے لیے گھروں سے بھی باہر نہیں نکل سکتے ہیں۔ غزہ کے شہریوں کی گواہی کے مطابق، ڈرون، ٹینک اور فوجی غزہ کی گلیوں میں چلنے والی ہر چیز کو نشانہ بناتے ہیں اور بغیر کسی کے پہنچے شہری مارے جاتے ہیں۔(...)

بدھ-01 جمادى الأولى 1445ہجری، 15 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16423]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]