غزہ پر اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 11500 ہوگئی ہے

شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

غزہ پر اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 11500 ہوگئی ہے

شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

کل بدھ کے روز "حماس" کی حکومت نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر کو عبرانی ریاست کے ساتھ جنگ ​​شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 11,500 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جیسا کہ "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

اسی ذریعے کے مطابق، اب تک شمار کی گئی ہلاکتوں میں 4,710 بچے اور 3,160 خواتین شامل ہیں، جب کہ اس دوران 29 ہزار 800 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جمعرات-02 جمادى الأولى 1445ہجری، 16 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16424]

 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]