سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
TT

سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 

سوڈان میں دارفور ٹریک کے جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں نے غیر جانبداری کے خاتمے اور تمام محاذوں پر فوجی کاروائیوں میں شرکت کرنے کا اعلان کیا اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں "ملک و قوم کی خلاف عداوت پر مبنی طرز عمل اورزندہ رہنے کے حق سمیت انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔"

علاوہ ازیں، انہوں نے سوڈان کی وحدت کے ساتھ جڑے رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ "سوڈان کو ختم کرنے کے لیے جاری حالیہ ایجنڈے کو ہرگز پورا نہیں ہونے دیں گے۔" مسلح جدوجہد کی تحریکوں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان، جسے پورٹ سوڈان میں ایک پریس کانفرنس میں پڑھا گیا، میں کہا گیا کہ وہ سوڈان کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی دارفور کو سوڈان کو ختم کرنے کا گیٹ وے بننے دیں گے۔ انہوں نے "غیر ملکی حلقوں کی مدد لے کر سوڈان کو ٹکڑے کرنے اور سوڈانی ریاست کے کھنڈرات پر آزاد ریاستیں قائم کرنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کو خبردار کیا۔"

بیان میں چاڈ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ریپڈ سپورٹ فورسز کی حمایت اور انہیں امدادی سامان کی فراہمی بند کرے، اپنی سرحدوں، فضائی حدود، ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں کو کھولے۔ بیان میں عالمی اور علاقائی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگ کو روکنے اور سوڈان کی وحدت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے واضح موقف اپنائیں، جیسے افریقی یونین نے حالیہ وقت میں دارفور میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور "نسل کشی کے جرائم" کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]