ہم نے 4 دنوں کے اندر 62 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا اور انہیں نقصان پہنچایا: "القسام بریگیڈز"

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
TT

ہم نے 4 دنوں کے اندر 62 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا اور انہیں نقصان پہنچایا: "القسام بریگیڈز"

"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ
"القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ

فلسطین کی تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز" کے ترجمان ابو عبیدہ نے کل جمعہ کے روز کہا کہ گزشتہ چار دنوں کے دوران "القسام" کے جنگجو 62 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا اور انہیں نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔

ترجمان نے ایک آڈیو خطاب میں مزید کہا کہ "القسام"کے جنگجو "3 روز قبل دو الگ الگ کارروائیوں میں کم از کم 9 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہو گئے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ کل "القسام بریگیڈز" کے افراد نے غزہ کی پٹی کے بیت حانون نامی علاقے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو تباہ کر دیا جس میں اسرائیلی اسپیشل فورسز چھپی ہوئی تھی اور اس کے نتیجے میں وہاں موجود تمام افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

ہفتہ-04 جمادى الأولى 1445ہجری، 18 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16426]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]