غزہ میں الشفاء ہسپتال کے انخلاء کے بعد بے گھر ہونے والوں کا راستہ طویل ہے

ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

غزہ میں الشفاء ہسپتال کے انخلاء کے بعد بے گھر ہونے والوں کا راستہ طویل ہے

ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

رامی شراب نامی فلسطینی شہری 20 روز تک غزہ کے الشفاء ہسپتال میں پھنسا رہا اور پھر زخمیوں، بے گھر لوگوں اور خوفزدہ بچوں کے درمیان گھنٹوں چلنے کے بعد کل ہفتے کے روز پٹی کے وسط میں پہنچا۔

جب غزہ شہر میں 24 سالہ رامی شراب کے محلے پر بمباری کی گئی تو اس نے اپنی (22 سالہ) بہن حنان، اپنے (11 سالہ) بھائی فارس اور (53 سالہ) والدہ کے ساتھ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کمپلیکس میں پناہ لی، کیونکہ اسے یقین تھا کہ یہاں انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے مطابق، ہفتے کے روز الشفا ہسپتال سے انخلاء کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے رامی کی طرح ہسپتال میں 2,300 افراد موجود تھے۔ جو کہ لڑائیوں اور اسرائیلی ٹینکوں کے محاصرے کے نتیجے میں وہاں پھنس گئے تھے جن میں مریض، زخمی، بے گھر افراد اور ڈاکٹر شامل تھے۔ (...)

اتوار-05 جمادى الأولى 1445ہجری، 19 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16427]



طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
TT

طوفانی بارشوں سے لاذقیہ ڈوب گیا اور چھپی ہوئی چیزیں بے نقاب

لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)
لاذقیہ میں طوفانی بارش کے بعد گیس سلنڈر کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے (سانا)

گزشتہ دو دنوں کے دوران شام کے ساحل سے ٹکرانے والے طوفان اور شدید بارشوں کے بعد لاذقیہ شہر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں سڑکیں اور درجنوں عمارتوں کی زیریں منزلیں زیر آب آ گئیں جس سے کچھ سرکاری اور نجی سہولیات معطل ہو کر رہ گئیں۔

شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے نتیجے میں لاذقیہ کے گورنر انجینئر عامر اسماعیل ہلال نے اتوار کے روز اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا۔

لاذقیہ سٹی کونسل کے سربراہ حسین زنجرلی نے ایک مقامی ریڈیو کو ایک بیان میں کہا کہ اتوار کا دن لاذقیہ کے لیے انتہائی مشکل ہے اور "ہم نے اس کے لیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے،" چنانچہ ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بارش کے دوران نقل و حرکت کم کریں۔

لاذقیہ کے مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ سیلاب سے دیہاتوں اورقصبوں میں کھیتوں اور مویشیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، جب کہ شہر میں القنجرہ کے علاقے، الجمہوریہ اسٹریٹ، "پروجیکٹ بی"، الزقزقانیہ، الازہری اسکوائر اور الرمل الجنوبی میں کاروں اور درجنوں زیریں منزلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]