"حماس" کے ایک رہنما نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے 7 اکتوبر کو ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی

"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
TT

"حماس" کے ایک رہنما نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے 7 اکتوبر کو ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی

"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)

اتوار کے روز تحریک "حماس" کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے 7 اکتوبر کو غزہ کے اطراف کے علاقے میں ہونے والی ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی۔

انہوں نے بیانات میں مزید کہا، جسے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے نقل کیا کہ غزہ کے قریب منعقد ہونے والی اس پارٹی میں 4000 اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں نے شرکت کی اور اسرائیل نے "اس جرم کی پردہ پوشی کی اور اسے تسلیم نہیں کیا اور اسے غزہ میں قتل عام کرنے کے لیے استعمال کیا۔"

حمدان نے وضاحت کی کہ فلسطینی دھڑوں کی طرف سے 7 اکتوبر کو شروع کیے گئے آپریشن میں براہ راست غزہ ڈویژن اور غزہ کی پٹی کے آس پاس کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے حملے ہی کے دن غزہ کے ارد گرد آباد کاروں کے گھروں میں قیدیوں کی موجودگی کے شبہ میں ان گھروں پر بمباری کی، جس سے اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

پیر-06 جمادى الأولى 1445ہجری، 20 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16428]



امریکی بحریہ نے "سینٹرل پارک" پر کنٹرول کرنے والوں کو گرفتار کر لیا

یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
TT

امریکی بحریہ نے "سینٹرل پارک" پر کنٹرول کرنے والوں کو گرفتار کر لیا

یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)

گزشتہ روز، امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے حوثیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے خلیج عدن میں امریکی نیول ڈسٹرائر "یو ایس ایس میسن" کی طرف دو بیلسٹک میزائل داغے، جو کہ تجارتی بحری جہاز "سینٹرل پارک" پر  نامعلوم مسلح افراد کے قبضے کے بعد مدد کے لیے دی جانے والی کال کا جواب دینے پر ہے۔ امریکی کمانڈ نے اعلان کیا کہ دونوں میزائل یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے زیر کنٹرول علاقوں سے داغے گئے تھے، اور وہ "دونوں بحری جہازوں سے تقریباً دس سمندری میل دور خلیج عدن میں گرے تھے۔"

امریکی حکام نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جنگ کے دائرہ کار میں ممکنہ توسیع سے متعلق علاقائی خدشات کی روشنی میں اس واقعے کو حوثیوں کی جانب سے اسرائیل اور خطے میں امریکی مفادات کے خلاف کیے جانے والے حملوں سے جوڑا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے جاری بیان میں کہا کہ یہ تجارتی بحری جہاز فاسفورک ایسڈ کی کھیپ لے جا رہا تھا جب اس کے عملے نے "نامعلوم جانب سے حملے" کے بعد مدد کی درخواست کی، تو خلیج عدن اور صومالیہ کے ساحل کے قریب کام کرنے والی نیول ڈسٹرائر "یو ایس ایس میسن"، جو گائیڈڈ میزائلوں، امدادی کشتیوں اور بحری قزاقوں کے خلاف ٹاسک فورس سے لیس تھی، نے مدد کی کال کا جواب دیا اور مسلح افراد سے "جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔" جس پر امریکی بحریہ کی آمد کے ساتھ ہی "پانچ مسلح افراد نے جہاز سے اتر کر اپنی چھوٹی کشتی کے ذریعے فرار ہونے کی کوشش کی۔" جس پر امریکی ڈسٹرائر نے "حملہ آوروں کا تعاقب کیا، جس پر وہ بالآخر ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگئے۔" جب کہ امریکی بحریہ نے حملہ آوروں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


اسرائیل نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 50 کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی

تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 50 کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی

تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)

اسرائیلی جیل کے ادارے نے کل پیر اور منگل کی درمیانی شب اعلان کیا کہ "حماس" کی جانب سے 11 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے فوری بعد اس نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، جب کہ تحریک "حماس" 7 اکتوبر کو عبرانی ریاست پر حملے کے بعد سے انہیں غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے ہوئے تھی۔

اسرائیل اور "حماس" نے جمعہ کو شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کے دوران تحریک "حماس" نے روزانہ تقریباً دس اسرائیلی یرغمال خواتین اور بچوں کو رہا کیا، جس کے بدلے میں عبرانی ریاست نے اپنی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی تین گنا زیادہ تعداد کو رہا کیا، جن میں خواتین، بچے اور 19 سال سے کم عمر کے نوجوان شامل تھے۔

یہ جنگ بندی آج منگل کی صبح ختم ہونا تھی، لیکن فریقین نے اسے جمعرات کی صبح تک بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔

آج منگل کے روز "ہاریٹز" اخبار نے کہا کہ اسرائیل کو دس قیدیوں کے ناموں کی فہرست موصول ہو گئی ہے جنہیں آج منگل کو رہا کیا جائے گا ، جس پر ان کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔

اسی ضمن میں، "ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے کل پیر کے روز کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے "حماس" کے ساتھ عارضی جنگ بندی میں توسیع کے معاہدے کے تحت 50 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی منظوری دے دی ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


غزہ جنگ بندی... اور توسیع کا آپشن خود سے لاگو

خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

غزہ جنگ بندی... اور توسیع کا آپشن خود سے لاگو

خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)

غزہ میں انسانی بنیادوں پر 4 روزہ جنگ بندی کا کل آخری دن توسیع کے معاہدے کے بغیر تقریباً گزر چکا تھا کہ جب اسرائیل کی جانب سے دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکیوں کے درمیان دن بھر کی بھرپور بات چیت کے بعد ثالثوں کی کوششوں سے غزہ جنگ بندی کو مزید دو دن تک بڑھانے میں کامیابی ملی۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جنگ بندی میں توسیع کا فوری طور پر خیرمقدم کرتے ہوئے اسے "جنگ کے اندھیروں میں امید اور انسانیت کی کرن" قرار دیا۔ اسی طرح وائٹ ہاؤس نے بھی "جنگ بندی میں مزید توسیع" کا خیرمقدم تو کیا، لیکن اسے "حماس کی طرف سے اضافی یرغمالیوں کی رہائی" سے جوڑ دیا۔

خیال رہے کہ یہ موقف اس وقت سامنے آئے ہیں کہ جب قطر اور "حماس" نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، دریں اثنا، "حماس" نے تصدیق کی ہے کہ اس نے قطر اور مصر کے ساتھ "پچھلی جنگ بندی جیسی شرائط کے تحت" توسیع پر اتفاق کیا ہے، جو آج (منگل) کی صبح سات بجے ختم ہونا تھی۔ جب کہ اس نئی توسیع کے تحت، دو دنوں میں "حماس" کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 20 خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید 60 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی توقع ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


لیبیا کے رہنما حل نہیں چاہتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
TT

لیبیا کے رہنما حل نہیں چاہتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)

لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ عبداللہ باتیلی نے لیبیا کے رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ اپنے ملک کے بحران کا حل نہیں چاہتے اور " ملتوی شدہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا اجرا نہیں چاہتے۔"

باتیلی نے فرانسیسی میگزین "جون افریک" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا میں بیرونی مداخلت "یقیناً ایک حقیقت" ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "بیرونی مداخلت کا بہانہ لیبیا کے حکام کے لیے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کا ایک مناسب ذریعہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر رہنما انتخابات اور استحکام کی واپسی نہیں چاہتے اور جو چیز ان کے لیے اہم ہے وہ ہے تیل سے غیر متوقع کمائی اور اس تک رسائی کو یقینی بنانا جاری رکھنا۔"

باتیلی کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے "حماس" اور اسرائیل کے درمیان شروع ہونے والے تنازعہ نے "پہلے ہی سے مشکل مشن کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا لیبیا کی سرزمین سے سوڈان، چاڈ اور نائجر کے عسکریت پسندوں کو نکالنے کا منصوبہ "سوڈان میں جھڑپیں شروع ہونے کے بعد پیچیدہ ہوگیا ہے۔"

اقوام متحدہ کے ایلچی نے "لیبیا میں ایک متفقہ حکومت، صدر اور پارلیمنٹ کے لیے انتخابات کرانے کی ضرورت پر بات کی، جس کے بغیر ملک مزید ٹوٹ پھوٹ کی طرف بڑھے گا۔" (…)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]


کویت میں خالد الجراح کو 7 سال قید کی سزا

کویت کی سپریم کورٹ (KUNA)
کویت کی سپریم کورٹ (KUNA)
TT

کویت میں خالد الجراح کو 7 سال قید کی سزا

کویت کی سپریم کورٹ (KUNA)
کویت کی سپریم کورٹ (KUNA)

گزشتہ روز کویت کی عدالت نے "آرمی فنڈ" کیس میں حتمی فیصلے جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شیخ جابر المبارک کو سزا سنانے سے گریز کیا، اور سابق وزیر دفاع شیخ خالد الجراح اور دیگر کو 7 سال قید با مشقت کی سزا سنائی۔

عدالت نے سابق وزیر اعظم کے لیے سزا سنانے سے گریز کرتے ہوئے انہیں "آرمی فنڈ" کے غلط استعمال کے الزامات سے متعلق رقم واپس کرنے کا پابند کیا۔

عدالت نے مشیر سلطان بورسلی کی سربراہی میں عادل العنزی کو بری قرار دیا، جبکہ "آرمی فنڈ" کیس میں مدعا علیہان پر 105 ملین کویتی دینار (340.50 ملین ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا گیا اور انہیں غبن شدہ رقم کی دگنی رقم (681 ملین ڈالر) واپس کرنے کا پابند کیا۔

 جیل کی سزا پانے والوں میں خالد الجراح کے علاوہ جسار عبدالرزاق الجسار، فہد عبدالرحمن الباز، علی سلیمان العساکر، حمد یوسف البنوان اور وائل عثمان الفریح شامل ہیں۔ عدالت نے سمیر مرجان آدم کے بارے میں بھی فیصلہ سنانے سے گریز کیا۔

خیال رہے کہ "آرمی فنڈ" کا کیس 16 نومبر 2019 کو اس وقت سامنے آیا جب اس وقت کے وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد الصباح  نے ایسی دستاویزات کا انکشاف کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ فوجیوں کے امدادی فنڈ سے تقریباً 240 ملین دینار (800 ملین ڈالر) غبن کیے گئے تھے، چنانچہ یہی معاملہ حکومت کے مستعفی ہونے کا باعث بنا تھا۔ (…)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]


الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا
TT

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

لبنان میں مارونائٹ چرچ کے پیٹریارک بیچارا الراعی نے صدارت کی خالی نشست کی روشنی میں ایک بار پھر لبنانی آرمی چیف کا تقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے جمہوریہ کے صدر کے انتخاب کا مطالبہ کیا، تاکہ "تمام سیاسی مسائل حل ہوں اور تمام ریاستی ادارے ان کے حوالے کیے جائیں۔"

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل جوزف عون آئندہ جنوری میں ریٹائر ہو جائیں گے، اور حکومت کو ان کا متبادل تقرر کرنا ہے تاکہ فوج کی قیادتی نشست کو خالی رہنے سے بچایا جا سکے۔ لیکن ابھی نگران حکومت ہے، جسے تقرریاں کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، چنانچہ جب تک صدر کا انتخاب نہیں ہو جاتا اور نئی حکومت نہیں بنتی تب تک حکومت مستند نہیں ہوگی۔

الراعی نے اپنے اتوار کے خطبہ میں کہا: "ہم فوج کے اتحاد، استحکام، اس پر اور اس کی قیادت پر اعتماد کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو قبول نہیں کرتے، اور خاص طور پر کہ جب ملک اور اس کی سلامتی آتش فشاں کے دہانے پر ہے۔" (...)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]


غزہ جنگ بندی کے دوسرے ہی روز "قیدیوں کے تبادلے میں مشکلات"

غزہ شہر میں واپس آنے والے لوگ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے کے بیچ ایک سٹرک پر چل رہے ہیں، (اے پی)
غزہ شہر میں واپس آنے والے لوگ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے کے بیچ ایک سٹرک پر چل رہے ہیں، (اے پی)
TT

غزہ جنگ بندی کے دوسرے ہی روز "قیدیوں کے تبادلے میں مشکلات"

غزہ شہر میں واپس آنے والے لوگ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے کے بیچ ایک سٹرک پر چل رہے ہیں، (اے پی)
غزہ شہر میں واپس آنے والے لوگ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے کے بیچ ایک سٹرک پر چل رہے ہیں، (اے پی)

کل اسرائیل اور "حماس" کے درمیان تبادلے کے معاہدے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی دوسری کھیپ کی رہائی میں حائل رکاوٹ کے سبب پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی تاخیر کے بعد قطر اور مصر کی کوششوں نے ان مشکلات پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی۔ تحریک "حماس" نے اعلان کیا کہ اسے قاہرہ اور دوحہ سے ضمانتیں موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کی شرائط پر اور خاص طور پر شمالی غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کے حوالے سے عمل کرے گا۔ خیال رہے کہ اسرائیلیوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر "حماس" قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر کاربند نہ رہی تو وہ ہفتے کی آدھی رات سے دوبارہ جنگ شروع کر دیں گے۔

جمعہ کے روز تبادلے کے معاہدے کی کامیابی کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ دوسری کھیپ کا تبادلہ کل ہو جائے گا، جس میں "حماس" کے زیر حراست 13 اسرائیلی یرغمالی کے بدلے اسرائیل کے زیر حراست 39 فلسطینی قیدی شامل ہیں۔ لیکن "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز" نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا، لیکن پھر قطریوں اور مصریوں کی مداخلت کے بعد وہ اس قدم سے واپس لوٹے۔ اسرائیلی ویب سائٹ (Ynet ) کے مطابق، اس سے پہلے کہ "القسام" اپنی دھمکی واپس لیتے، اسرائیلی حکام نے کہا کہ اگر یرغمالیوں کی دوسری کھیپ کو رہا نہ کیا گیا تو اسرائیلی حکام ہفتے کی آدھی رات سے غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کر دیں گے۔ (...)

اتوار-12 جمادى الأولى 1445ہجری، 26 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16434]


اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
TT

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے آج صبح سویرے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بولا اور وہاں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔

ایجنسی نے مقامی ذرائع سے نقل کیا کہ اسرائیلی فوج نے جبل الطویل محلے پر دھاوا بولا اور الجیوسی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر چھاپہ مارا۔

ذرائع نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے البالوع محلے میں فائرنگ کی، صوتی بم اور گیس بم برسائے۔

دوسری جانب، فلسطینی ٹی وی نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر اریحا میں عقبہ جبر کیمپ پر دھاوا بولا۔

ہفتہ-11 جمادى الأولى 1445ہجری، 25 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16433]


"منتخب" اراکین کے "قتل" کے بعد "حزب اللہ" کے ردعمل میں اضافہ

جمعرات کے روز جنوبی لبنان کے قصبے الخیام کے قریب ایک جگہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر (اے ایف پی)
جمعرات کے روز جنوبی لبنان کے قصبے الخیام کے قریب ایک جگہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر (اے ایف پی)
TT

"منتخب" اراکین کے "قتل" کے بعد "حزب اللہ" کے ردعمل میں اضافہ

جمعرات کے روز جنوبی لبنان کے قصبے الخیام کے قریب ایک جگہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر (اے ایف پی)
جمعرات کے روز جنوبی لبنان کے قصبے الخیام کے قریب ایک جگہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر (اے ایف پی)

گذشتہ بدھ-جمعرات کی درمیانی شب میں ایک اسرائیلی حملے میں "حزب اللہ" کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 6 جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد جنوبی لبنان میں سیکورٹی کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔ جس کے سبب "حزب اللہ" نے کامیابی سے ہدف بنانے والے میزائلوں کے ساتھ 22 فوجی کاروائیاں کیں، جیسا کہ اسرائیلی ذرائع سے نقل کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی طیاروں نے شمالی لیطانی پر فضائی حملہ کیا اور سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر دور کھلے زرعی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

"حزب اللہ" کے قریبی لوگوں نے اسرائیلی حملے کے بارے میں بات کی جس میں سرحد سے تقریباً 11 کلومیٹر دور بیت یاحون نامی قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا اور اس دوران گھر کے اندر "حزب اللہ" کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ محمد رعد کے بیٹے عباس رعد سمیت دیگر عناصر ہلاک ہوئے۔ اسے انہوں نے "واضح قتل کی کارروائی" قرار دیا، کیونکہ یہ گھر سرحد سے دو دیہاتوں کے بعد واقع تھا، جسے "براہ راست فضائی حملے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا"، علاوہ ازیں وہاں موجود لوگوں میں ایک فیلڈ کمانڈر بھی تھا۔ فرانسیسی پریس ایجنسی نے الحزب کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے ان 5 افراد میں سے کم سے کم 2 افراد "الرضوان" فورس کے رہنما تھے، جسے "حزب اللہ" کی "ایلیٹ" فورس شمار کیا جاتا ہے۔

جنوبی لبنان سے "غزہ کی پٹی کے لیے دباؤ اور حمایت کی جنگ" میں "حزب اللہ" کی شمولیت کے بعد سے خطے میں جو مشاہدہ کیا گیا ان میں حالیہ تبدیلیاں میدانی سیاق و سباق سے باہر لگتی ہیں۔ جیسا کہ "حزب اللہ" کی طرف سے اسرائیلی فوجی مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی گئی۔ ان حملوں میں صفد شہر کے قریب عین زیتیم نامی اڈے (91ویں ڈویژن کی تیسری انفنٹری بریگیڈ کے ہیڈکوارٹر) کو 48 کاتیوشا میزائل سے براہ راست نشانہ بنایا گیا، جو لبنان کے ساتھ قریب ترین سرحدی مقام سے تقریباً 13 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ "حزب اللہ" کے بیان کے مطابق، یہ پہلی بار ہے کہ کاتیوشا میرائلوں کی اس قدر تعداد کو الجلیل کی جانب چھوڑا گیا ہے۔ (…)

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]


سب کی نظریں غزہ میں جنگ بندی... اور اس کے بعد کے حالات پر ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی خاتون بچے کو اٹھائے ہوئے ہے (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی خاتون بچے کو اٹھائے ہوئے ہے (روئٹرز)
TT

سب کی نظریں غزہ میں جنگ بندی... اور اس کے بعد کے حالات پر ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی خاتون بچے کو اٹھائے ہوئے ہے (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی خاتون بچے کو اٹھائے ہوئے ہے (روئٹرز)

سب کی نظریں اسرائیل اور تحریک  "حماس" کے درمیان 49 روز قبل شروع ہونے والی غزہ جنگ میں آج جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی 4 روزہ پہلی جنگ بندی پر مرکوز ہیں، جس میں قیدیوں اور زیر حراست افراد کا تبادلہ بھی شامل ہے۔ تنازعہ کے دونوں اطراف کے بہت سے لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد کیا ہوگا، جیسا کہ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ جاری رکھے گا، جب کہ متعدد ذرائع نے جنگ بندی کو مزید 10 روز تک بڑھانے کے امکان کے بارے میں بات کی ہے۔ دریں اثنا، اگر فریقین میں سے کسی ایک پر جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تو ایسی صورت میں اس پہلی جنگ بندی کی ناکامی اور اس سے دستبرداری کا خدشہ بھی ہے، جس کی لاجسٹک تفصیلات غیر اعلانیہ ہیں۔

اس معاہدے میں "حماس" کے زیر حراست 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 150 فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور 19 سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔ رہائی پانے والوں کا پہلا گروپ مختلف خاندانوں کی 13 خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔ کل "حماس" نے اپنے بیان میں کہا کہ چار روزہ جنگ بندی دونوں فریقوں کی طرف سے "تمام فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے ساتھ ہے"، "حماس" نے مزید کہا کہ رہا ہونے والے ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 3 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

"حماس" نے مطالبہ کیا کہ جنگ بندی کی پوری مدت کے دوران لوگوں کو نقل و حرکت کی آزادی کی اجازت دی جائے، اسرائیلی فضائیہ غزہ کی پٹی پر پروازیں معطل کرے، انسانی امداد کے قافلوں اور ایندھن کی سپلائی کی اضافی تعداد کو محصور پٹی میں داخل ہونے دیا جائے۔ (…)

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]