"حماس" کے ایک رہنما نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے 7 اکتوبر کو ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی

"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
TT

"حماس" کے ایک رہنما نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے 7 اکتوبر کو ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی

"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)
"حماس" کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے دوران غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے ایک اسرائیلی فوجی کا جنازہ، نومبر 19، 2023 (روئٹرز)

اتوار کے روز تحریک "حماس" کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے 7 اکتوبر کو غزہ کے اطراف کے علاقے میں ہونے والی ایک تقریب کے شرکاء پر بمباری کی۔

انہوں نے بیانات میں مزید کہا، جسے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے نقل کیا کہ غزہ کے قریب منعقد ہونے والی اس پارٹی میں 4000 اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں نے شرکت کی اور اسرائیل نے "اس جرم کی پردہ پوشی کی اور اسے تسلیم نہیں کیا اور اسے غزہ میں قتل عام کرنے کے لیے استعمال کیا۔"

حمدان نے وضاحت کی کہ فلسطینی دھڑوں کی طرف سے 7 اکتوبر کو شروع کیے گئے آپریشن میں براہ راست غزہ ڈویژن اور غزہ کی پٹی کے آس پاس کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے حملے ہی کے دن غزہ کے ارد گرد آباد کاروں کے گھروں میں قیدیوں کی موجودگی کے شبہ میں ان گھروں پر بمباری کی، جس سے اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

پیر-06 جمادى الأولى 1445ہجری، 20 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16428]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]