سوڈان کے علاقے ابیی میں 30 افراد ہلاک

جوکہ خرطوم اور جوبا کے مابین متنازع علاقہ ہے

اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
TT

سوڈان کے علاقے ابیی میں 30 افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)

ایک ایسے وقت میں کہ جب سوڈانی دارالحکومت (خرطوم) کے شہروں اور ملک کے مغرب میں صوبہ دارفور کے علاقوں میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان پرتشدد لڑائیوں کے بعد اتوار کے روز نسبتاً پرسکون ماحول رہا تو سوڈانی حکام نے کہا کہ سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان متنازع علاقے ابیئی میں 30 سے ​​زائد افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔

ابیئی میں علاقائی وزیر اطلاعات پولس کوچ نے جرمن خبر رساں ادارے کو دیئے گئے بیانات میں کہا کہ "ہلاک ہونے والے 31 شہریوں اور ایک امن فوجی (جن کا نام نہیں بتایا گیا) کی لاشوں کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "کئی مسلح نوجوانوں نے اتوار کی صبح سویرے دیہات پر حملہ کیا اور اس دوران بچوں سمیت گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 20 افراد کا مقامی ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔"(...)

پیر-06 جمادى الأولى 1445ہجری، 20 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16428]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]