سوڈان کے علاقے ابیی میں 30 افراد ہلاک

جوکہ خرطوم اور جوبا کے مابین متنازع علاقہ ہے

اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
TT

سوڈان کے علاقے ابیی میں 30 افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے امن دستے ابیئی کے علاقے میں گشت کر رہے ہیں (آرکائیوز - اقوام متحدہ)

ایک ایسے وقت میں کہ جب سوڈانی دارالحکومت (خرطوم) کے شہروں اور ملک کے مغرب میں صوبہ دارفور کے علاقوں میں فوج اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے درمیان پرتشدد لڑائیوں کے بعد اتوار کے روز نسبتاً پرسکون ماحول رہا تو سوڈانی حکام نے کہا کہ سوڈان اور جنوبی سوڈان کے درمیان متنازع علاقے ابیئی میں 30 سے ​​زائد افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔

ابیئی میں علاقائی وزیر اطلاعات پولس کوچ نے جرمن خبر رساں ادارے کو دیئے گئے بیانات میں کہا کہ "ہلاک ہونے والے 31 شہریوں اور ایک امن فوجی (جن کا نام نہیں بتایا گیا) کی لاشوں کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "کئی مسلح نوجوانوں نے اتوار کی صبح سویرے دیہات پر حملہ کیا اور اس دوران بچوں سمیت گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 20 افراد کا مقامی ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔"(...)

پیر-06 جمادى الأولى 1445ہجری، 20 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16428]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]