جب تک ہم یرغمالیوں کو ان کے گھروں میں واپس نہیں لے آتے اور "حماس" کو تباہ نہیں کر دیتے ہم لڑائی بند نہیں کریں گے: نیتن یاہو

اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی کی سرحد پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی کی سرحد پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
TT

جب تک ہم یرغمالیوں کو ان کے گھروں میں واپس نہیں لے آتے اور "حماس" کو تباہ نہیں کر دیتے ہم لڑائی بند نہیں کریں گے: نیتن یاہو

اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی کی سرحد پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی کی سرحد پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)

کل پیر کے روز "ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے نقل کیا، جس میں انہوں نے زور دیا کہ جب تک غزہ میں "حماس" کے زیر حراست افراد کی واپسی نہیں ہو جاتی، جو کہ ان کی اور جنگی حکومت کی ذمہ داری ہے، وہ "آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔"

انہوں نے زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد مزید کہا "ہم اس وقت تک لڑائی بند نہیں کریں گے جب تک ہم اپنے قیدیوں کو واپس گھر نہیں لے آتے، حماس کو تباہ نہیں کر دیتے اور یہ یقینی نہیں بنا لیتے کہ غزہ سے کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔"

دوسری جانب، کل پیر کے روز تحریک "حماس" کے ایک رہنما نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے تحریک کی شرائط سے اتفاق کرنے کے بارے میں اسرائیلی بیانات کی درستگی سے انکار کیا ہے۔

ایک ذریعہ، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی ((AWP کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسرائیلی بیانات کو "غلط" قرار دیا۔

ذریعہ نے کہا کہ "اسرائیل 20 روز سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔"

اسرائیلی نشریاتی ادارے نے آج صبح اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی منی حکومت نے "حماس" کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے مجاز حکام کو گرین سگنل دے دیا ہے۔

نشریاتی ادارے نے کہا کہ "اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے حماس کی جانب سے رکھی گئی شرائط کو قبول کر لیا اور اب بال حماس کے کورٹ میں ہے۔"

نشریاتی ادارے کے مطابق، بات چیت پانچ روزہ جنگ بندی کے علاوہ غزہ کی پٹی میں قید 50 قیدیوں کی رہائی اور اسرائیل میں زیر حراست فلسطینی خواتین کی رہائی کے بارے میں ہو رہی ہے۔

منگل-07 جمادى الأولى 1445ہجری، 21 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16429]



اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا

اسرائیلی عوفر فوجی جیل کے باہر ریڈ کراس کی بس (اے ایف پی)
اسرائیلی عوفر فوجی جیل کے باہر ریڈ کراس کی بس (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا

اسرائیلی عوفر فوجی جیل کے باہر ریڈ کراس کی بس (اے ایف پی)
اسرائیلی عوفر فوجی جیل کے باہر ریڈ کراس کی بس (اے ایف پی)

اسرائیل کی جیل سروس نے آج (جمعہ کے روز) صبح سویرے اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق جمعرات کی رات تیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا، جن میں تمام خواتین اور نابالغ بچے شامل تھے۔

ان قیدیوں کو جنگ بندی کے ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل رہا کیا گیا تھا، جب کہ اس سے قبل "حماس" نے غزہ کی پٹی میں قید 8 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا اور اس کے علاوہ دو فرانسیسی اسرائیلی یرغمال خواتین کو بدھ کے روز رہا کیا گیا تھا۔

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]


لی ڈرین لبنانیوں سے: اتفاق کرو اور صدر منتخب کر لو

لی ڈرین آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون سے ملاقات کے دوران (قومی ایجنسی)
لی ڈرین آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون سے ملاقات کے دوران (قومی ایجنسی)
TT

لی ڈرین لبنانیوں سے: اتفاق کرو اور صدر منتخب کر لو

لی ڈرین آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون سے ملاقات کے دوران (قومی ایجنسی)
لی ڈرین آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون سے ملاقات کے دوران (قومی ایجنسی)

فرانسیسی ایلچی جان یوس لی ڈریان اپنے چوتھے دورے کے دوران لبنانی سیاست دانوں کے لیے کوئی نئی تجویز نہیں لائے۔ جیسا کہ انہوں نے کل بدھ کے روز متعدد سیاسی افراد سے ملاقات کی اور اپنے اسی پیغام کا اعادہ کیا کہ جمہوریہ کے صدر کے انتخاب کے لیے اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

فرانسیسی ایلچی نے لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کے دوران زور دیا کہ ان کے دورے کا مقصد لبنانیوں سے موقف کو متحد کرنے اور جلد صدارتی انتخابات کے انعقاد کے لیے "پانچ رکنی کمیٹی" کے موقف کی تصدیق کرنا اور اس ضمن میں مدد کے لیے تیار ہونے کی یقین دہانی کرنا ہے۔

انہوں نے آرمی کمانڈر جنرل جوزف عون کے ساتھ ملاقات کے دوران درپیش چیلنجز کی روشنی میں لبنانی فوج کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے فوجی ادارے کے لیے اپنے ملک کی مکمل حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ دوسری جانب، جنرل عون نے فرانس کا لبنانی فوج کو ہمیشہ اہمیت دینے اور اسے مسلسل امداد بھیجنے پر شکریہ ادا کیا، جس میں تازہ ترین طبی امداد ہے۔ فرانسیسی ایلچی سے ملاقات کے بعد "لبنانی فورسز پارٹی" کے سربراہ سمیر جعجع نے کہا کہ لی ڈرین نے لبنان کے لیے ایک سنگین خطرے کی موجودگی کی تصدیق کی اور کہا کہ حکومت کو قرارداد 1701 پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی، جنوب سے ملیشیاؤں کو نکالنا ہوگا اور صدارتی فائل میں تیسرے آپشن پر جانے کی تجویز پیش کرنی ہوگی۔ (…)

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]


"تبادلے کے سودے" جنگ بندی میں توسیع... اور جنگ کو منجمد کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کیمپ میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی لوگ اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کیمپ میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی لوگ اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (روئٹرز)
TT

"تبادلے کے سودے" جنگ بندی میں توسیع... اور جنگ کو منجمد کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کیمپ میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی لوگ اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کیمپ میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی لوگ اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کو دیکھ رہے ہیں (روئٹرز)

کل بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں چھ دن سے جاری جنگ بندی کو طویل عرصے تک جاری رکھنے کی یقین دہانی کے دوران تحریک "حماس" اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کے ایک نئے تبادلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جیسا کہ دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مزید سودے کے امکانات پائے جاتے ہیں، کیونکہ اسرائیل کی جانب سے جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکیوں کے باوجود یہ عملاً جنگ کو منجمد کر دیتے ہیں۔

"حماس" کے ایک قریبی ذریعہ نے کہا کہ تحریک غزہ میں جنگ بندی کے تسلسل کو مزید چار دن تک بڑھانے اور اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے غزہ کی پٹی میں زیر حراست اسرائیلیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ دوحہ کی میزبانی میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے ہونے والے مذاکرات، جس میں قطری ثالثوں کے علاوہ اسرائیل، امریکہ اور مصر کے انٹیلی جنس رہنما بھی شامل ہیں، میں امن کی راہ پر آگے بڑھنے کے طریقہ کار اور خاص طور پر ان باتوں پر اتفاق کیا جائے گا کہ جن کے ذریعے تبادلے کی کارروائیوں کے اگلے مراحل میں "حماس" بقیہ افراد کی رہائی کو یقینی بنائے گی، جس میں فوج میں خدمات انجام دینے کی عمر سے تجاوز کرنے والے مرد اور شاید خواتین فوجیوں کے علاوہ ہلاک شدگان کی لاشیں شامل ہیں۔

"حماس" اسرائیلی جیلوں کو "سب کے بدلے سب" کی بنیاد پر فلسطینی قیدیوں سے خالی کرانا چاہتی ہے اور جنگ کو روکنا چاہتی ہے، جو فی الحال اس کے زیر حراست اسرائیلی فوجیوں کے بدلے میں پیش کی جانے والی واحد قیمت ہے۔ لیکن اسرائیل میں لوگ "حماس" کو جیلوں کو خالی کرنے جیسی بڑی فتح دے کر جنگ کا خاتمہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی وہ ابھی جنگ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جیسا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا: "جیسے ہی یرغمالیوں کی واپسی کا مرحلہ ختم ہو گا" اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ میں واپس لوٹ آئے گا۔ (...)

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]


"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
TT

"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)

تحریک "حماس" کے عسکری ونگ نے غزہ کی پٹی میں اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ اگر وہ عارضی جنگ بندی، جو آج جمعرات کی صبح سات بجے (0500 GMT) ختم ہونے والی ہے، میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار رہیں۔

تحریک نے اپنے بیان میں کہا کہ "القسام بریگیڈز نے اپنی فعال افواج سے جنگ بندی کے آخری گھنٹوں میں اعلیٰ جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لیے کہا ہے۔"

مزید کہا کہ جنگجو "اپنی پوزیشن پر قائم رہیں، جب تک کہ جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرنے والا کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا جاتا۔"

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]


بزرگ افراد... اور لاشوں کے چیلنج کے پیش نظر جنگ بندی میں توسیع

گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
TT

بزرگ افراد... اور لاشوں کے چیلنج کے پیش نظر جنگ بندی میں توسیع

گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)

غزہ میں تحریک "حماس" کے زیر حراست خواتین اور بچوں کی رہائی کے جاری عمل کو مکمل کرنے کے بعد مردوں کو رہا کرنے کے امکان کے بارے میں بات چیت کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی نئی توسیع کو یقینی بنانے کے لیے کل منگل کے روز باہمی رابطوں میں تیزی کا مشاہدہ کیا گیا۔

غزہ میں جنگ بندی میں مزید دو روزہ توسیع کے دوران کل رات "حماس" نے اپنے قیدیوں کی ایک نئی کھیپ حوالے کی، کیونکہ آج جنگ بندی کا آخری دن ہے جس میں یہ آپریشن مکمل ہونے والا ہے۔ اس لیے آج بدھ کا دن جنگ بندی کے مستقبل کے تعین کے لیے ایک اہم دن ہے، کیونکہ یہ وہ معاملہ ہے جس پر دوحہ میں "موساد" کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا، امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی "سی آئی اے" کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے تبادلہ خیال کیا۔ "قاہرہ نیوز" ٹی وی چینل نے اطلاع دی ہے کہ اس بات چیت میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

"حماس" کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ تحریک غزہ میں زیر حراست تمام خواتین اور بچوں تک رسائی حاصل کرنے اور انہیں اسرائیل کے حوالے کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام بچوں اور خواتین کو رہا کرایا جائے، اور پھر اس کے بعد قیدیوں اور جنگ میں توسیع کے بدلے بزرگ اور دیگر شہری قیدیوں کو رہا کیا جائے۔(…)

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]


"ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کی کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے لیے باعث فخر ہے: کویت کے ولی عہد

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
TT

"ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کی کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے لیے باعث فخر ہے: کویت کے ولی عہد

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو "ایکسپو 2030" کی میزبانی میں ریاض کی کامیابی کے موقع پر مبارکباد دی۔

کویت کے ولی عہد نے خادم حرمین شریفین کو بھیجے گئے برقی پیغام میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ شاندار کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور برادر عرب ممالک کے لیے باعث فخر ہے اور یہ مملکت سعودی عرب کی اہلیت اور بین الاقوامی تقریبات کے انعقاد اور اس اہم بین الاقوامی ایونٹ کی میزبانی میں اس کی عظیم صلاحیت پر عالمی برادری کے عظیم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

کویت کے ولی عہد نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو صحت و سلامتی عطا فرمائے اور مملکت اور اس کے عظیم عوام کو اپنی دانشمند قیادت کے سائے میں تمام تر ترقی اور خوشحالی عطا فرمائے۔

اسی طرح انٹرنیشنل بیورو آف ایگزیبیشنز کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کو منتخب کرنے کے اعلان کے موقع پر ریاست کویت کے وزیر اعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح نے بھی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو مبارکبادی کا پیغام بھیجا۔

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]


امریکی بحریہ نے "سینٹرل پارک" پر کنٹرول کرنے والوں کو گرفتار کر لیا

یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
TT

امریکی بحریہ نے "سینٹرل پارک" پر کنٹرول کرنے والوں کو گرفتار کر لیا

یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)
یمنی حکومت نے نیویگیشن کو حوثی خطرے کی سنگینی سے خبردار کیا ہے (ایکس)

گزشتہ روز، امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے حوثیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے خلیج عدن میں امریکی نیول ڈسٹرائر "یو ایس ایس میسن" کی طرف دو بیلسٹک میزائل داغے، جو کہ تجارتی بحری جہاز "سینٹرل پارک" پر  نامعلوم مسلح افراد کے قبضے کے بعد مدد کے لیے دی جانے والی کال کا جواب دینے پر ہے۔ امریکی کمانڈ نے اعلان کیا کہ دونوں میزائل یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے زیر کنٹرول علاقوں سے داغے گئے تھے، اور وہ "دونوں بحری جہازوں سے تقریباً دس سمندری میل دور خلیج عدن میں گرے تھے۔"

امریکی حکام نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جنگ کے دائرہ کار میں ممکنہ توسیع سے متعلق علاقائی خدشات کی روشنی میں اس واقعے کو حوثیوں کی جانب سے اسرائیل اور خطے میں امریکی مفادات کے خلاف کیے جانے والے حملوں سے جوڑا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے جاری بیان میں کہا کہ یہ تجارتی بحری جہاز فاسفورک ایسڈ کی کھیپ لے جا رہا تھا جب اس کے عملے نے "نامعلوم جانب سے حملے" کے بعد مدد کی درخواست کی، تو خلیج عدن اور صومالیہ کے ساحل کے قریب کام کرنے والی نیول ڈسٹرائر "یو ایس ایس میسن"، جو گائیڈڈ میزائلوں، امدادی کشتیوں اور بحری قزاقوں کے خلاف ٹاسک فورس سے لیس تھی، نے مدد کی کال کا جواب دیا اور مسلح افراد سے "جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔" جس پر امریکی بحریہ کی آمد کے ساتھ ہی "پانچ مسلح افراد نے جہاز سے اتر کر اپنی چھوٹی کشتی کے ذریعے فرار ہونے کی کوشش کی۔" جس پر امریکی ڈسٹرائر نے "حملہ آوروں کا تعاقب کیا، جس پر وہ بالآخر ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگئے۔" جب کہ امریکی بحریہ نے حملہ آوروں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


اسرائیل نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 50 کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی

تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا اور 50 کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی

تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)
تحریک "حماس" کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے رہائی پانے والا ایک فلسطینی قیدی (دائیں) اپنے اہل خانہ سے ملتے ہوئے (اے ایف پی)

اسرائیلی جیل کے ادارے نے کل پیر اور منگل کی درمیانی شب اعلان کیا کہ "حماس" کی جانب سے 11 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے فوری بعد اس نے 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، جب کہ تحریک "حماس" 7 اکتوبر کو عبرانی ریاست پر حملے کے بعد سے انہیں غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے ہوئے تھی۔

اسرائیل اور "حماس" نے جمعہ کو شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کے دوران تحریک "حماس" نے روزانہ تقریباً دس اسرائیلی یرغمال خواتین اور بچوں کو رہا کیا، جس کے بدلے میں عبرانی ریاست نے اپنی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی تین گنا زیادہ تعداد کو رہا کیا، جن میں خواتین، بچے اور 19 سال سے کم عمر کے نوجوان شامل تھے۔

یہ جنگ بندی آج منگل کی صبح ختم ہونا تھی، لیکن فریقین نے اسے جمعرات کی صبح تک بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔

آج منگل کے روز "ہاریٹز" اخبار نے کہا کہ اسرائیل کو دس قیدیوں کے ناموں کی فہرست موصول ہو گئی ہے جنہیں آج منگل کو رہا کیا جائے گا ، جس پر ان کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔

اسی ضمن میں، "ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے کل پیر کے روز کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے "حماس" کے ساتھ عارضی جنگ بندی میں توسیع کے معاہدے کے تحت 50 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی منظوری دے دی ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


غزہ جنگ بندی... اور توسیع کا آپشن خود سے لاگو

خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

غزہ جنگ بندی... اور توسیع کا آپشن خود سے لاگو

خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)
خان یونس کے مشرق میں واقع گاؤں خزاعہ میں کل اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے دوران غزہ کے لوگ کھانا کھا رہے ہیں (اے ایف پی)

غزہ میں انسانی بنیادوں پر 4 روزہ جنگ بندی کا کل آخری دن توسیع کے معاہدے کے بغیر تقریباً گزر چکا تھا کہ جب اسرائیل کی جانب سے دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکیوں کے درمیان دن بھر کی بھرپور بات چیت کے بعد ثالثوں کی کوششوں سے غزہ جنگ بندی کو مزید دو دن تک بڑھانے میں کامیابی ملی۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جنگ بندی میں توسیع کا فوری طور پر خیرمقدم کرتے ہوئے اسے "جنگ کے اندھیروں میں امید اور انسانیت کی کرن" قرار دیا۔ اسی طرح وائٹ ہاؤس نے بھی "جنگ بندی میں مزید توسیع" کا خیرمقدم تو کیا، لیکن اسے "حماس کی طرف سے اضافی یرغمالیوں کی رہائی" سے جوڑ دیا۔

خیال رہے کہ یہ موقف اس وقت سامنے آئے ہیں کہ جب قطر اور "حماس" نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، دریں اثنا، "حماس" نے تصدیق کی ہے کہ اس نے قطر اور مصر کے ساتھ "پچھلی جنگ بندی جیسی شرائط کے تحت" توسیع پر اتفاق کیا ہے، جو آج (منگل) کی صبح سات بجے ختم ہونا تھی۔ جب کہ اس نئی توسیع کے تحت، دو دنوں میں "حماس" کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 20 خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید 60 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی توقع ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


لیبیا کے رہنما حل نہیں چاہتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
TT

لیبیا کے رہنما حل نہیں چاہتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)
اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی (اقوام متحدہ مشن)

لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ عبداللہ باتیلی نے لیبیا کے رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ اپنے ملک کے بحران کا حل نہیں چاہتے اور " ملتوی شدہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا اجرا نہیں چاہتے۔"

باتیلی نے فرانسیسی میگزین "جون افریک" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا میں بیرونی مداخلت "یقیناً ایک حقیقت" ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "بیرونی مداخلت کا بہانہ لیبیا کے حکام کے لیے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کا ایک مناسب ذریعہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر رہنما انتخابات اور استحکام کی واپسی نہیں چاہتے اور جو چیز ان کے لیے اہم ہے وہ ہے تیل سے غیر متوقع کمائی اور اس تک رسائی کو یقینی بنانا جاری رکھنا۔"

باتیلی کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے "حماس" اور اسرائیل کے درمیان شروع ہونے والے تنازعہ نے "پہلے ہی سے مشکل مشن کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کا لیبیا کی سرزمین سے سوڈان، چاڈ اور نائجر کے عسکریت پسندوں کو نکالنے کا منصوبہ "سوڈان میں جھڑپیں شروع ہونے کے بعد پیچیدہ ہوگیا ہے۔"

اقوام متحدہ کے ایلچی نے "لیبیا میں ایک متفقہ حکومت، صدر اور پارلیمنٹ کے لیے انتخابات کرانے کی ضرورت پر بات کی، جس کے بغیر ملک مزید ٹوٹ پھوٹ کی طرف بڑھے گا۔" (…)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]