"عراقی پارلیمنٹ" نئے اسپیکر کے انتخاب کے لیے بدھ کے روز اجلاس منعقد کرے گی

الحلبوسی کی سربراہی میں "عراقی پارلیمنٹ" کی تصویر
الحلبوسی کی سربراہی میں "عراقی پارلیمنٹ" کی تصویر
TT

"عراقی پارلیمنٹ" نئے اسپیکر کے انتخاب کے لیے بدھ کے روز اجلاس منعقد کرے گی

الحلبوسی کی سربراہی میں "عراقی پارلیمنٹ" کی تصویر
الحلبوسی کی سربراہی میں "عراقی پارلیمنٹ" کی تصویر

عراقی خبر رساں ایجنسی نے کل پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ ایوان نمائندگان آئندہ بدھ کے روز پارلیمنٹ کے نئے اسپیکر کے انتخاب سے متعلق ایک اجلاس منعقد کرے گا۔

ایجنسی نے پارلیمنٹ کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بدھ کے اجلاس میں ایوان نمائندگان کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے نامزدگیوں کا آغاز ہوگا اور آزاد ہائی الیکٹورل کمیشن کے قانون میں ترمیم سے متعلق مجوزہ قانون پر ووٹنگ کی جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے عراق میں وفاقی سپریم کورٹ نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر محمد الحلبوسی کے خلاف جعلسازی کے الزام پر ان کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔

منگل-07 جمادى الأولى 1445ہجری، 21 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16429]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]