شمالی غزہ میں آج اسرائیلی بمباری سے 120 افراد جاں بحق ہوگئے: فلسطینی ایجنسی

فلسطینی شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں سے تباہ ہونے والی سڑک پر چل پھر رہے ہیں، 21 نومبر 2023 (روئٹرز)
فلسطینی شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں سے تباہ ہونے والی سڑک پر چل پھر رہے ہیں، 21 نومبر 2023 (روئٹرز)
TT

شمالی غزہ میں آج اسرائیلی بمباری سے 120 افراد جاں بحق ہوگئے: فلسطینی ایجنسی

فلسطینی شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں سے تباہ ہونے والی سڑک پر چل پھر رہے ہیں، 21 نومبر 2023 (روئٹرز)
فلسطینی شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں سے تباہ ہونے والی سڑک پر چل پھر رہے ہیں، 21 نومبر 2023 (روئٹرز)

فلسطینی نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ "منگل کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں شمالی غزہ کی پٹی میں گھروں، ہسپتالوں اور ایمبولینسوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 120 تک پہنچ گئی ہے۔"

فلسطینی ایجنسی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی اور لاپتہ بھی ہیں، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

قبل ازیں، غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے اعلان کیا تھا کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14,128 سے زیادہ ہو چکی ہے۔

دفتر نے بیان میں مزید کہا کہ ان میں 5,840 سے زائد بچے اور 3,920 خواتین بھی شامل ہیں۔ جب کہ "لاپتہ افراد کی تعداد 6,800 سے زائد ہو چکی ہے، جن میں 4500 سے زائد بچے اور خواتین ہیں، یہ لاپتہ افراد یا تو ملبے کے نیچے دبے ہیں یا ان کی لاشیں گلیوں اور سڑکوں میں پڑی ہیں اور ْقابض فورسز کسی کو ان تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں زخمیوں کی تعداد 33,000 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں سے 75 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔ (...)

بدھ-08 جمادى الأولى 1445ہجری، 22 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16430]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]