"حزب اللہ" کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ کا بیٹا جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ہلاک

جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
TT

"حزب اللہ" کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ کا بیٹا جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ہلاک

جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)

کل بدھ کے روز لبنان کی تحریک "حزب اللہ" نے ایک اسرائیلی حملے میں اپنے متعدد ارکان کی ہلاکت کا اعلان کیا، جن میں اس کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ محمد رعد کا بیٹا بھی شامل ہے۔

"حزب اللہ" نے اپنے "ٹیلی گرام" اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں بمباری میں ہلاک ہونے والے اپنے چار اراکین کے نام شائع کیے ہیں۔

بیان میں پارلیمانی مزاحمتی بلاک الوفا کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ محمد رعد کے بیٹے عباس محمد رعد کے لیے تعزیت کا اظہار کیا۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، جنوبی لبنان میں ایک گھر، جس میں "حزب اللہ" کے متعدد عناصر موجود تھے، کو نشانہ بناتے ہوئے کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں "حزب اللہ" کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ محمد کا بیٹا بھی مارا گیا۔ اس خاندان کے ایک قریبی ذرائع نے ایجنسی کو بتایا کہ بمباری کے نتیجے میں رکن پارلیمنٹ محمد رعد کے بیٹے عباس رعد پارٹی کے متعدد اراکین کے ساتھ شہید ہو گئے۔ چینل "الجدید" نے کہا کہ ہدف بنائے گئے گروپ میں "مزاحمتی الوفا" بلاک (حزب اللہ) کے کئی نمائندوں کے بیٹے شامل تھے۔ (…)

جمعرات-09 جمادى الأولى 1445ہجری، 23 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16431]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]