جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے: مصر

گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے: مصر

گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)

مصر نے کہا ہے کہ آج جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے۔

مصر کی سٹیٹ انفارمیشن سروس کی سربراہ ضیاء رشوان نے آج جمعہ کی صبح ایک بیان میں کہا کہ روزانہ 200 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق آج صبح سات بجے ہوا ہے۔

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]