اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
TT

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے آج صبح سویرے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بولا اور وہاں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔

ایجنسی نے مقامی ذرائع سے نقل کیا کہ اسرائیلی فوج نے جبل الطویل محلے پر دھاوا بولا اور الجیوسی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر چھاپہ مارا۔

ذرائع نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے البالوع محلے میں فائرنگ کی، صوتی بم اور گیس بم برسائے۔

دوسری جانب، فلسطینی ٹی وی نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر اریحا میں عقبہ جبر کیمپ پر دھاوا بولا۔

ہفتہ-11 جمادى الأولى 1445ہجری، 25 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16433]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]