اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
TT

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بول دیا

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ کی مرکزی سڑک کو بند کر دیا (آرکائیو - ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے آج صبح سویرے مغربی کنارے کے شہر البیرہ پر دھاوا بولا اور وہاں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔

ایجنسی نے مقامی ذرائع سے نقل کیا کہ اسرائیلی فوج نے جبل الطویل محلے پر دھاوا بولا اور الجیوسی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر پر چھاپہ مارا۔

ذرائع نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے البالوع محلے میں فائرنگ کی، صوتی بم اور گیس بم برسائے۔

دوسری جانب، فلسطینی ٹی وی نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر اریحا میں عقبہ جبر کیمپ پر دھاوا بولا۔

ہفتہ-11 جمادى الأولى 1445ہجری، 25 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16433]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]