الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا
TT

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

لبنان میں مارونائٹ چرچ کے پیٹریارک بیچارا الراعی نے صدارت کی خالی نشست کی روشنی میں ایک بار پھر لبنانی آرمی چیف کا تقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے جمہوریہ کے صدر کے انتخاب کا مطالبہ کیا، تاکہ "تمام سیاسی مسائل حل ہوں اور تمام ریاستی ادارے ان کے حوالے کیے جائیں۔"

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل جوزف عون آئندہ جنوری میں ریٹائر ہو جائیں گے، اور حکومت کو ان کا متبادل تقرر کرنا ہے تاکہ فوج کی قیادتی نشست کو خالی رہنے سے بچایا جا سکے۔ لیکن ابھی نگران حکومت ہے، جسے تقرریاں کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، چنانچہ جب تک صدر کا انتخاب نہیں ہو جاتا اور نئی حکومت نہیں بنتی تب تک حکومت مستند نہیں ہوگی۔

الراعی نے اپنے اتوار کے خطبہ میں کہا: "ہم فوج کے اتحاد، استحکام، اس پر اور اس کی قیادت پر اعتماد کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو قبول نہیں کرتے، اور خاص طور پر کہ جب ملک اور اس کی سلامتی آتش فشاں کے دہانے پر ہے۔" (...)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]