"ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کی کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے لیے باعث فخر ہے: کویت کے ولی عہد

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
TT

"ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کی کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے لیے باعث فخر ہے: کویت کے ولی عہد

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)
کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الصباح (واس)

کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو "ایکسپو 2030" کی میزبانی میں ریاض کی کامیابی کے موقع پر مبارکباد دی۔

کویت کے ولی عہد نے خادم حرمین شریفین کو بھیجے گئے برقی پیغام میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ شاندار کامیابی خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور برادر عرب ممالک کے لیے باعث فخر ہے اور یہ مملکت سعودی عرب کی اہلیت اور بین الاقوامی تقریبات کے انعقاد اور اس اہم بین الاقوامی ایونٹ کی میزبانی میں اس کی عظیم صلاحیت پر عالمی برادری کے عظیم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

کویت کے ولی عہد نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو صحت و سلامتی عطا فرمائے اور مملکت اور اس کے عظیم عوام کو اپنی دانشمند قیادت کے سائے میں تمام تر ترقی اور خوشحالی عطا فرمائے۔

اسی طرح انٹرنیشنل بیورو آف ایگزیبیشنز کی جانب سے "ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کو منتخب کرنے کے اعلان کے موقع پر ریاست کویت کے وزیر اعظم شیخ احمد نواف الاحمد الصباح نے بھی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو مبارکبادی کا پیغام بھیجا۔

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]