بزرگ افراد... اور لاشوں کے چیلنج کے پیش نظر جنگ بندی میں توسیع

"سی آئی اے" اور "موساد" کے ڈائریکٹرز کا دوحہ میں... اور غزہ میں "فیلڈ رابطہ"

گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
TT

بزرگ افراد... اور لاشوں کے چیلنج کے پیش نظر جنگ بندی میں توسیع

گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جنگ بندی کے دوران فلسطینی اپنی کاروں میں ایندھن بھرنے کا انتظار کر رہے ہیں (روئٹرز)

غزہ میں تحریک "حماس" کے زیر حراست خواتین اور بچوں کی رہائی کے جاری عمل کو مکمل کرنے کے بعد مردوں کو رہا کرنے کے امکان کے بارے میں بات چیت کے دوران غزہ میں جنگ بندی کی نئی توسیع کو یقینی بنانے کے لیے کل منگل کے روز باہمی رابطوں میں تیزی کا مشاہدہ کیا گیا۔

غزہ میں جنگ بندی میں مزید دو روزہ توسیع کے دوران کل رات "حماس" نے اپنے قیدیوں کی ایک نئی کھیپ حوالے کی، کیونکہ آج جنگ بندی کا آخری دن ہے جس میں یہ آپریشن مکمل ہونے والا ہے۔ اس لیے آج بدھ کا دن جنگ بندی کے مستقبل کے تعین کے لیے ایک اہم دن ہے، کیونکہ یہ وہ معاملہ ہے جس پر دوحہ میں "موساد" کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا، امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی "سی آئی اے" کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے تبادلہ خیال کیا۔ "قاہرہ نیوز" ٹی وی چینل نے اطلاع دی ہے کہ اس بات چیت میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

"حماس" کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ تحریک غزہ میں زیر حراست تمام خواتین اور بچوں تک رسائی حاصل کرنے اور انہیں اسرائیل کے حوالے کرنے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ اسرائیلی جیلوں میں قید تمام بچوں اور خواتین کو رہا کرایا جائے، اور پھر اس کے بعد قیدیوں اور جنگ میں توسیع کے بدلے بزرگ اور دیگر شہری قیدیوں کو رہا کیا جائے۔(…)

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]