"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
TT

"حماس" اپنے جنگجوؤں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اگر جنگ بندی میں توسیع نہ کی گئی تو پھر سے لڑائی کے لیے تیار رہیں

فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)
فوجی نمائش کے دوران "حماس" کے عسکری ونگ کے ایک جنگجو کی فائل فوٹو (روئٹرز)

تحریک "حماس" کے عسکری ونگ نے غزہ کی پٹی میں اپنے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ اگر وہ عارضی جنگ بندی، جو آج جمعرات کی صبح سات بجے (0500 GMT) ختم ہونے والی ہے، میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار رہیں۔

تحریک نے اپنے بیان میں کہا کہ "القسام بریگیڈز نے اپنی فعال افواج سے جنگ بندی کے آخری گھنٹوں میں اعلیٰ جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لیے کہا ہے۔"

مزید کہا کہ جنگجو "اپنی پوزیشن پر قائم رہیں، جب تک کہ جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرنے والا کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا جاتا۔"

جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]